وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ کا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی 30 گھنٹے بعد ڈرامائی واپسی پر کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے اغوا کا جھوٹ سامنے آگیا ہے۔
عطاء تارڑ نے گنڈاپور کی واپسی کے بعد جاری ایک بیان میں کہا کہ علی امین گنڈاپور ایک غیرذمہ دار شخص ہیں، وہ اپنے ساتھیوں کو چھوڑ کر بھاگ گئے تھے، علی امین نے ریسٹ ہاؤس میں پناہ لی اور پھر فرار ہوگئے۔وزیر اطلاعات نے سوال کیا کہ 24 گھنٹے سےعلی امین گنڈاپور کہاں چھپے ہوئے تھے؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور نے پاکستان کا امن وامان تباہ کرنے کی کوشش کی، باقاعدہ مہم چلائی گئی کہ علی امین کو اغوا کیا گیا، ان کاجھوٹ سب کے سامنے آگیا ہے، بتایا جائے کہ علی امین نے یہ ڈرامہ کیوں کیا؟انہوں نے مزید کہا کہ جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے،ان کا جھوٹ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہو گیا، ان کا منصوبہ بری طرح ناکام ہو گیا ہے، یہ سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا چاہتے تھے، یہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتے تھے، جب ان کے تمام منصوبے ناکام ہوگئے تو یہ اپنے لوگوں کو چھوڑ کر بھاگ گئے۔
عطاء تارڑ نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں ان کے خلاف تمام ثبوت ریکارڈ پرموجود ہیں، عمر ایوب، شاندانہ گلزار، بیرسٹر سیف اور دیگر کے بیانات کی قلعی کھل گئی ہے، تحریک انتشار کا مکروہ چہرہ پوری قوم نے دیکھ لیا ہے، ہمارا مؤقف درست ثابت ہوا، ان کا منصوبہ ناکام ہوا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں