احتجاج ختم ہوگا یا نہیں؟ پی ٹی آئی نے فیصلہ سنا دیا

اسلام آباد (پی این آئی ) پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی نے آئینی ترامیم کے خلاف احتجاج ختم نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، سیکرٹری جنرل پی

 

ٹی آئی سلمان اکرم راجا نے کہا کہ یہ احتجاج کہیں بھی ختم نہیں ہوگا۔ انہوں نے اپنے ایکس پر ٹویٹ میں کہا کہ سیاسی کمیٹی کا فیصلہ ہے کہ آئینی ترامیم کے خلاف احتجاج کہیں بھی ختم نہیں ہوگا، اس احتجاج کا مقصد آئین کی روح ، بنیادی حقوق اور عدلیہ کی آزادی کا دفاع ہے، یہ احتجاج بڑھے گا اور پاکستان کا ہر ذی شعور اس کا حصہ بنے گا۔

مزید برآں اے آروائی نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہم پہنچ گئے اور اپنا احتجاج ریکارڈ کرا دیا ہے، یہ لوگ الزام لگاتے کہ پی ٹی آئی پرامن جماعت نہیں۔

 

فسطائیت کے باوجود ہم اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے آج پھر ثابت کیا کہ پی ٹی آئی ایک پرامن جماعت ہے، آئندہ کے لائحہ عمل کیلئے بانی پی ٹی آئی سے ہدایات لیں گے۔

 

گورنر راج لگائیں یا جو مرضی کریں کوئی پروا نہیں، جب تک دم ہے آگے بڑھتے رہیں گے، جس نے مذاکرات کرنے ہیں وہ بانی پی ٹی آئی سے بات کرے۔ دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہر اقتدار میں غیرقانونی اجتماع کو روکنے سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے تاجروں کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا، اسلام آباد میں غیرقانونی اجتماع کی اجازت نہیں دی جائے گی ،یقینی بنایا جائے کہ ایس سی او سمٹ کے دوران اسلام آباد میں احتجاج یا لاک ڈاؤن نہ ہو۔

انتظامیہ اور حکومت احتجاج کیلئے مناسب جگہ مختص کرے، مظاہرین انتظامیہ کی جانب سے مختص جگہ پر جاکر احتجاج ریکارڈ کرائیں۔ آئین کا آرٹیکل 16اور 17عوام کو اجتماع کرنے اور نقل وحرکت کے حقوق دیتے ہیں، بنیادی حقوق قانون کے مطابق لگائی گئی مناسب قدغن پر منحصر ہیں۔

 

عدالت کو بتایا گیا ہے کہ ایک جماعت کے کارکنان ریڈزون کی جانب مارچ کررہے ہیں، بتایا گیا ہے کہ کارکنان کا ریڈزون میں اجتماع دیگر شہریوں کی نقل وحرکت منجمد کردے گا۔ عدالت کی جانب سے حکم دیا جاتا ہے کہ اسلام آباد میں امن برقرار رکھنے کیلئے مناسب اقدامات کئے جائیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں