اسلام آباد (پی این آئی) وزیر خزانہ محمداورنگزیب کا کہناہےکہ آئی ایم ایف پیکیج صرف وفاق کانہیں بلکہ پورے ملک کا ہوتا ہے اور یہ آخری پروگرام ہوگا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمد اورنگزیب نے کہاہے کہ سخت فیصلوں پرعمل درآمد یقینی بنائیں گے، کیونکہ اگر آج سخت فیصلے نہ کیے تو پھر دوبارہ تنخواہ دار طبقے پر بوجھ ڈالنا پڑے گا۔ ترقی کیلیے بڑھتی ہوئی آبادی پر بھی قابو پانا ہوگا۔ محمداورنگزیب نے کہا کہ ٹیکس محصولات بڑھانا ناگزیر ہے تاہم ٹیکس وصولی کیلئے انسانی حقوق کی پاسداری ضروری ہے۔ہم ٹیکنالوجی کابھرپور استعمال کریں گے۔ اینٹی اسمگلنگ کیلئے ڈیجیٹل چیک پوسٹ بنانے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر قیمتوں میں کمی کے حوالے سے کام کر رہے ہیں ۔ چاروں صوبوں کو کہا ہے کہ پرائس کنٹرول کمیٹیوں پر فوکس کریں اور مہنگائی کو کنٹرول کریں۔ پیٹرول کی قیمت کم ہوتی ہے تو کرائے بھی کم ہونے چاہئیں۔وزیر خزانہ نے بتایا کہ ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف سے کلائمیٹ فنانسنگ پر کھل کر بات ہوئی ہے۔ ورلڈ بینک سے کلائمیٹ پر فنڈنگ اور ٹیکنیکل سپورٹ ملے گی۔ اسٹرکچرل تبدیلیوں کے بغیر بہتری نہیں آئے گی، وزیراعظم نے بھی یہی بات کی ہے۔ ہمیں اب چند اہم مخصوص چیزوں پر فوکس کرنا ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں