توشہ خانہ کیس ٹو میں بانیٔ پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی درخواستِ ضمانت خارج کر دی گئی۔
سماع کے دوران بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو کمرۂ عدالت میں پیش کیا گیا۔اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت خارج کی۔ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزمان نے بلغاری سیٹ سعودی حکومت سے وصول کیا، بلغاری سیٹ میں 2 آئٹمز نیکلیس اور ایئر رنگز کا ریکارڈ وزارت خارجہ سے حاصل کیا گیا ہے، ریکارڈ کے مطابق دونوں آئٹمز کی قیمت 7 کروڑ 15 لاکھ روپے ہے، ملزمان نے بلغاری سیٹ توشہ خانہ میں جمع نہیں کرایا، ملزمان نے پرائیویٹ فرم سے بلغاری سیٹ کی قیمت صرف 58 لاکھ روپے لگوائی۔
ایف آئی اے پراسیکیوشن ٹیم نے عدالت سے ملزمان کی درخواستِ ضمانت خارج کرنے کی استدعا کی۔وکلاء صفائی نے درخواستِ ضمانت خارج کرنے کی استدعا کی مخالفت میں دلائل دیے۔بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ توشہ خانہ کیس 2 پہلے ریفرنس سے ملتا جلتا کیس ہے، پہلے اور اس ریفرنس میں ایک جیسے الزامات اور ایک جیسے وعدہ معاف گواہ ہیں، ایک توشہ خانہ کے 2 مقدمات کیسے بن سکتے ہیں، دونوں مقدمات میں ملزمان بھی ایک جیسے ہیں، بشریٰ بی بی 7 مہینے سے قید ہے، سپریم کورٹ کے نیب ترامیم بحالی فیصلے کے بعد اس کیس کو ختم ہونا چاہیے، نیب عدالت سے اسپیشل جج سینٹرل کو کیس منتقل ہوا لیکن بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو ضمانت نہیں ملی، عدالت سے درخواست کرتے ہیں ضمانت منظور کی جائے۔وقفے کے بعد عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ملزمان کی درخواست ضمانت خارج کر دی۔عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ 2 اکتوبر کو توشہ خانہ کیس 2 میں ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں