پشاور (پی این آئی)جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ موجودہ جعلی پارلیمنٹ کی جانب سے اتنی بڑی آئینی ترمیم کرنا زیادتی ہو گی، یہ پارلیمنٹ اتنی بڑی ترمیم کا حق نہیں رکھتی، ہم نے بتا دیا ہے کہ ہمیں ہلکا مت لیں، جتنی مرضی دھاندلی کروا لو ہم میدان میں ہی رہیں گے۔
انہوں نے اسرائیلی جارحیت کے حوالے سے کہا کہ اسرائیل عرب دنیا اور خلیج تک جنگ پھیلانا چاہتا ہے، بات صرف فلسطین کی نہیں رہی ہے اور اگر اس وقت عرب دنیا خاموش رہتی ہے اور عملی طور پر اور مشترکہ دفاعی نظام نہیں بناتی تو یہ آگ پوری عرب دنیا کو لپیٹ میں لے سکتی ہے، اس لیے سب کو ہوشیار اور الرٹ رہنا چاہیے اور باہمی رابطے قائم رکھنے چاہییں۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے فلسطین کے حوالے سے اقوام متحدہ میں تقریر کی ہے، میرے خیال میں پہلی مرتبہ ہم نے اس بات کا ثبوت دیا ہے کہ ہم بھی زندہ ہیں، اور بات کرسکتے ہیں۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ وہ سوچتے ہیں کہ پاکستان، سعودی عرب، ملائیشیا، انڈونیشیا اور مصر یہ 5 ممالک اس پوزیشن ہیں کہ اگر ان کا گروپ بن جائے جو اسلامی دنیا کو اکٹھا کرے تو ہم ایک کمانڈ کے تحت اسلامی دنیا اور عرب دنیا کا دفاع کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کا قتل اسماعیل ہنیہ کے بعد دوسری بڑی قربانی ہے، اسرائیل نے ایک بہت بڑا ٹارگٹ حاصل کیا ہے، جس سے اعصابی طور پر اس کے حوصلے بلند ہوسکتے ہیں، لیکن ہمیں اپنے حوصلے ہارنے نہیں چاہییں، اللہ پر توکل کرنا ہے، مسجد اقصیٰ کی آزادی تک جہاد جاری رہے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں