اسلام آباد(پی این آئی) پاکستانی شہری جو متحدہ عرب امارات میں روزگار کے لیے سفر کرتے ہیں، انہیں قانونی تقاضے پورے کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، جن میں سب سے اہم “پروٹیکٹر” حاصل کرنا شامل ہے۔
پاکستانی شہریوں کے لیے کام کے ویزا پر امارات جانے سے پہلے ضروری ہے کہ وہ اپنے غیر ملکی روزگار کے معاہدے کو پروٹیکٹریٹ آف امیگرنٹس (Protectorate of Emigrants – PE) کے دفتر سے تصدیق کروائیں۔ یہ عمل قانونی تحفظ فراہم کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔محافظت کی مہر پاسپورٹ پر لگائی جاتی ہے جس کے لیے چند فیسیں وصول کی جاتی ہیں، جن میں اوورسیز پاکستانی فاؤنڈیشن (OPF) رجسٹریشن، لائف انشورنس، اور اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن (OEC) فیس شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ہی مطلوبہ دستاویزات کی جانچ کی جاتی ہے۔
متحدہ عرب امارت جانے کے خواہشمند افراد کو لائف انشور فیس کی مد میں 2500 روپے ، اوور سیز پاکستانی فاونڈیشن کی مد میں 2 ہزار روپے ، رجسٹریشن فیس کی مد میں 2500 روپے ، اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن کی مد میں 200 روپے ادا کرنا ہوں گے جو کہ مجموعی طور پر 7200 روپے بنتے ہیں ۔ان تمام فیسوں کے مجموعے کو پروٹیکٹر فیس کہا جاتاہے۔
پروٹیکٹریٹ آف امیگرنٹس کے فوائد:
قانونی تحفظ: محافظت حاصل کرنے والے پاکستانی شہریوں کو مکمل قانونی تحفظ فراہم کیا جاتا ہے۔پاکستانی مشن کی معاونت: ملازمت کے ملک میں پاکستانی مشن سے مکمل مدد حاصل کی جا سکتی ہے۔
قانونی مدد: اگر ملازم کے ساتھ معاہدے کی خلاف ورزی ہو تو متعلقہ ملک میں پاکستانی سفارت خانے کے ویلفیئر اتاشی سے قانونی مدد حاصل کی جا سکتی ہے۔خاندان کی مشکلات میں مدد: محافظت کی صورت میں خاندان کو درپیش مسائل میں بھی مدد مل سکتی ہے۔یہ فوائد پاکستانی شہریوں کے لیے بیرون ملک روزگار کے دوران قانونی اور سفارتی سطح پر اہم معاونت فراہم کرتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں