پشاور: مشیرِ اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہےکہ بانی پی ٹی آئی کا اسرائیل کے بارے میں مؤقف واضح ہے، حکومت کے پاس کرنے کو کچھ نہیں ہے۔
اسرائیلی اخبار یروشلم پوسٹ میں شائع مضمون پر ردِعمل دیتے ہوئے بیرسٹر سیف نے کہا کہ اگر یہودی میڈیا نے بانی پی ٹی آئی کی تعریف کی ہے تو بانی پی ٹی آئی کو اس کی وضاحت دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، پہلے ان لوگوں کو مودی سے تعلقات اور بھارتی انجینئرز کی وضاحت دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی تعریف یہودی میڈیا نے کی ہے تو ان سے پوچھیں ، بانی وضاحت کیوں دیں، حکومت لاہور کے کامیاب جلسے سے توجہ ہٹانے کے لیے دور دور سے مواد ڈھونڈ کر لارہی ہے۔
مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ لگتا ہے رانا ثنااللہ ،عطاتارڑ اور خواجہ آصف کو کسی نے خبر نہیں دی کہ علی امین نے اٹک کراس کیا، وزیراعلیٰ کے پی نے جعلی وفاقی حکومت کی نیندیں حرام کر رکھی ہیں، وفاقی وزرا کو پی ٹی آئی کے خلاف پریس کانفرنسز کے لیے بٹھایا گیا۔خیال رہے کہ اسرائیلی اخبار یروشلم پوسٹ کے ایک آرٹیکل میں بانی پی ٹی آئی کو اسرائیل کا حمایتی قرار دیا گیا ہے۔آرٹیکل میں لکھا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان اسرائیل مخالف بیان دینے کے باوجود اسرائیل سے بہتر تعلقات کے اشارے دیتے رہے، وہ اسرائیل کیلئے ہم خیال سیاستدان ہیں اور ان کی انتخابات میں کامیابی پاک اسرائیل تعلقات کا از سر نو جائزہ لینےکاموقع ہے۔
اسرائیلی اخبار کے آرٹیکل میں کہا گیا کہ اسرائیل دوست خارجہ پالیسی کے اسٹریٹجک فوائد ہیں لیکن پاکستان کی فوجی اسٹیبلشمنٹ سے مزاحمت کا سامنا ہے، فوجی اسٹیبلشمنٹ نے طویل عرصہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کومعمول پر آنے سے روکا اس لیے اسرائیل سے تعلقات کیلئے پاکستان کی موجودہ سیاسی قیادت کو بدلنا ہوگا کیونکہ عمران خان اسرائیل کے حمایتی اور اسٹیبلشمنٹ و سیاسی قیادت کے مخالف ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں