لاہور: پنجاب حکومت نے 9 مئی کے اشتہاری ملزمان کو جلسہ گاہ سے گرفتار کرنے کا اعلان کردیا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ رات کو تحریک فساد کا پھر چہرہ دیکھا گیا، آگ لگانا بھی کیا کسی سیاسی جماعت کا ٹریک ریکارڈ ہوسکتا ہے، اس شہرکو دوبارہ بنایا اور سنوارا جارہا ہے، یہ صرف گند ہی ڈال سکتے ہیں، کیا سیاسی جماعتیں اسلحہ لے کر آتی ہیں؟ علی امین کے واٹس ایپ گروپ پر دکھایا جارہا ہےکہ کارکن ڈنڈوں اور اسلحےکے ساتھ نکل رہے ہیں، علی امین ریسکیو 1122 کی گاڑیاں لے کر نکل رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپورکھل کر جلسہ کریں، جلسے میں کسی کی طبیعت خراب ہوئی تو اس کو ائیر ایمبولینس کے ذریعے اسپتال پہنچادیں گے، علی امین کرینیں لارہے ہیں، آج کے پی میں کسی بھی مریض کا بیمار ہونا منع ہے۔صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ڈو اور ڈائی کا لفظ برداشت نہیں کیاجائےگا، ہم آپ کو جانتے اور سمجھتے ہیں، اسی کے مطابق تمام تیاری ہوتی ہے، کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائےگی، 6 بجے تک جلسہ ختم کرنے کی ذمے داری منتظمین پر عائد ہوتی ہے، گنڈا پور تحریری معذرت نہ کریں جلسے میں معافی مانگ لیں، ہم قبول کر لیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگرکوئی 9 مئی کا اشتہاری جلسہ گاہ میں موجود ہوگا یا فتنہ، فسادکی کوشش کرے گا تو اس کو دیکھا جاسکتا ہے، کسی نے قانون کو ہاتھ میں لیا اور فتنہ فساد کی کوشش ہوئی تو آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائےگا، کوئی سڑک بند نہیں اور نہ ہوگی، وزیراعلیٰ کی ہدایات ہیں کہ ان کو قانون کے دائرے میں جلسہ کرنےکی اجازت دی جائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں