کراچی (پی این آئی)تجزیہ کار شہزاد اقبال نے کہا ہےکہ مولانا فضل الرحمٰن اپنی پوزیشن پر قائم رہے تو آئینی ترمیم کا معاملہ کھٹائی میں پڑجائے گا۔
مولانا فضل الرحمٰن کے بغیر آئینی ترمیم پاس ہونا ناممکن ہے، نظام میں بہتری کیلئے اصلاحات ہمیشہ مشاورت سے ہوتی ہے مگر جب سازش کرنا ہو تو چیزیں خفیہ رکھی جاتی ہے، حکومت ترامیم کا جومسودہ سامنے لائی ہے وہ باقاعدہ عدلیہ کو کنٹرول کرنے کی کوشش تھی جو فی الحال ناکام ہوچکی ہے، ججوں کی تقرری کا مکمل اختیار ٹریژری بنچوں کو نہیں دیا جاسکتا. نجی ٹی وی کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق کے سوال کیا آئینی ترمیم کا معاملہ فی الحال کھٹائی میں پڑگیا؟ کا جواب دیتے ہوئے شہزاداقبال نے کہاکہ حکومت آئینی ترمیم کے ذریعے چیف جسٹس آف پاکستان کو مزید متنازع کررہی ہے، سپریم کورٹ سے اختیارات لے کر آئینی عدالت کو دیئے جارہے ہیں، آئینی عدالت کے چیف جسٹس اور ججز حکومت لگائے گی تو عدلیہ کی خودمختاری کہاں گئی؟
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں