پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کو انٹرا پارٹی الیکشن کیس میں2 اکتوبر تک مہلت مل گئی۔
پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی ممبر نثار درانی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔ پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور کہا کہ ہمیں 10 دن کی مہلت دیں۔ ممبر کمیشن نے کہا کہ آپ کے پارٹی الیکشن کہاں ہوئے تھے ؟ چمکنی میں ؟ جس پر بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم نے 1365 صفات پر دستاویزات دیے، ہمارے الیکشن ملک بھر میں ہوئے تھے ، ہمارے بہترین انٹرا پارٹی الیکشن ہوئے، ہم آپ کی معاونت کریں گے۔
اس کے بعد ممبر کمیشن نے کہا کہ اگر ہم انٹرا پارٹی الیکشن تسلیم نہ کریں تو پھر کیا ہو گا؟ الیکشن کمیشن حکام نے کہا کہ الیکشن ایکٹ 2 انٹر پارٹی الیکشن کے درمیان 5 سال کی پابندی لگاتا ہے ۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ امید کے ساتھ حاضر ہوئے ہیں ہمیں 10 دن کی مہلت دے دیں۔ رکن الیکشن کمیشن نے کہا کیا ہم نے آپ کو بار بار نہیں کہا تھا کہ انٹراپارٹی الیکشن کرائیں؟ 5 سال بعد انٹرا پارٹی الیکشن کرانے پر الیکشن کمیشن کے پاس پارٹی سرٹیفکیٹ منظور کرنے کا اختیار نہیں ہے۔
اس کے علاوہ درخواست گزار نوید انجم بھی پیش ہوئے اور کہا کہ میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن لڑنا چاہتا تھا، میں نے انٹرا پارٹی الیکشن میں چیئرمین کے مقابلے میں کاغذات جمع کرائے لیکن انہیں مسترد کر دیا گیا، ہماری اپیل کو بھی مسترد کر دیا ۔ اب ہم الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے ہیں۔ ممبر کمیشن نے کہا کہ آپ اپنی درخواست جمع کرائیں ، اگلی سماعت پر آپ کو سنیں گے۔ تاہم الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت 2 اکتوبر تک ملتوی کردی ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں