پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان اور ہم نے آئینی ترمیم کے مسودے کو مکمل طور پر مسترد کردیا ہے۔
اپوزیشن جماعت جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسد قیصر کے ظہرانے میں شرکت کی۔پی ٹی آئی رہنما نے مولانا فضل الرحمان کی روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہماری آپس میں بہترین مشاورت رہی ہے، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مسودے کو مکمل طور پر مسترد کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جے یو آئی اور پی ٹی آئی پارلیمنٹ کے اندر جو کریں گے مل کر کریں گے، حکومت نے آئینی ترامیم کو اپنےارکان پارلیمان سے بھی چھپایا۔
اسد قیصر نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے طے ہوا ہے کہ جو بھی چیز ہوگی اپوزیشن مشاورت سے آگے بڑھے گی، پارلیمنٹ کا حق ہے جو بھی قانون سازی لائیں اوپن ڈیبیٹ ہونی چاہیے۔اُن کا کہنا تھا کہ کبھی دیکھا ہے کہ اتنا بڑا آئینی پیکیج ہو اور اس کو چھپایا گیا ہو، اتنی اہم قانون سازی ہوئی اور اسے میڈیا سے بھی چھپا کر رکھا گیا۔پی ٹی آئی رہنما نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے آئینی پیکیج کے مسودے کو اپنے ارکان سے بھی چھپایا، اگر کسی فرد کےلیے قانون سازی ہو تو ہم اسے مسترد کریں گے۔ ہم نے مسودوں کو مکمل طور پر مسترد کردیا ہے، ہم ان مسودوں کو نہیں مانتے۔
اسد قیصر نے کہا کہ کل لاہور میں وکلاء کنونشن ہے، وہاں سے یہ معاملہ رکھیں گے، حکومت نے سرکاری طور پر کوئی رابطہ نہیں کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اغواء ایم این ایز واپس آگئے ہیں، پارلیمانی کمیٹی میں ہم بیٹھتے ہیں، پبلک اکاؤنٹس چیئرمین حکومتی جماعت سے آتے ہیں تو ہم دیگر کمیٹیوں میں نہیں بیٹھیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں