پاکستان کے عوام قیدی نمبر 804 کے ساتھ نہیں کھڑے، بلاول بھٹو کا دعویٰ

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستانی عوام اس وقت قیدی نمبر 804 کے ساتھ نہیں کھڑے۔

ڈپٹی اسپیکر سید میر غلام مصطفیٰ شاہ کی زیرِ صدارت ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پنجاب کے عوام نے پیپلز پارٹی کے امیدوار کو کامیاب کروایا۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کی تنظیم کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، میرے سپاہی ہر فتنے کا مقابلہ کر سکتے ہیں، یہ وہ امیدوار ہیں جو آپ کو ہر پولنگ اسٹیشن کا فارم 45 دیکھا سکتے ہیں، پاکستان کی عوام اس وقت گالم گلوچ کی سیاست کے ساتھ نہیں ہیں۔

بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ پاکستانی عوام اس وقت قیدی نمبر 804 کیساتھ نہیں کھڑے، پاکستان کی سیاست میں جو آتے ہیں کیا وہ ہار ماننے کے لیے بھی تیار ہوتے ہیں، اگر ہم نے جمہوریت کو آگے لے کر جانا ہے تو عوام کے فیصلے پر اعتماد کرنا پڑے گا۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ قیدی نمبر 804 نے اپنی سیاست کو چمکنے کے لیے اور عدالتوں سے ریلیف لینے کےلیے ہر آئینی ادارے پر حملہ کیا ہے، کل رات آئینی اداروں پر ایک بار پھر حملہ کیا گیا ہے جو دراصل جمہوریت پر حملہ ہے، اگر بانی پی ٹی آئی نے یہ بیان دیا ہے تو اس کا قانونی نتیجہ نکلے گا جو انہیں بھگتنا ہو گا۔

نو منتخب رکن اسملبی طاہر رشید نے حلف اٹھا لیا:اجلاس کے آغاز میں رحیم یار خان سے نو منتخب رکن اسملبی طاہر رشید نے حلف اٹھا لیا، ڈپٹی اسپیکر نے ان سے حلف لیا۔این اے 171رحیم یار خان سے پیپلز پارٹی کے نو منتخب رکن مخدوم طاہر رشید الدین نے حلف اٹھا لیا۔دوسری جانب آئینی ترامیم کا مجوزہ پیکیج آج کے بجائے کل اتوار کو قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق آئینی ترامیم بل 2 ارکان اسمبلی کے بیرونِ ملک ہونے کی وجہ سے آج پیش نہ کیے جانے کا امکان ہے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ حمزہ شہباز فرانس سے اور مولانا عبدالغفور حیدری چین سے آج وطن واپس پہنچ جائیں گے۔اعلیٰ حکومتی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ آئینی ترامیم کل پارلیمنٹ میں پیش کی جا سکیں گی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس کل بروز اتوار بلائے جانے کا امکان ہے۔قومی اسمبلی اجلاس کا 6 نکاتی ایجنڈا جاری:دوسری جانب قومی اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس کا 6 نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا گیا ہے، جس میں آئینی ترامیم شامل نہیں ہیں۔پارلیمانی ذرائع کا کہنا ہے کہ آئینی ترامیم ضمنی ایجنڈے کے تحت کسی بھی وقت اجلاس کے دوران لائی جا سکتی ہیں۔قومی اسمبلی میں آئی پی پیز کو ناقابلِ برداشت استعدادی چارجز سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پر بحث ایجنڈے کا حصہ ہے۔قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران صدرِ مملکت کے پارلیمنٹ سے خطاب پر اظہارِ تشکر کی تحریک پیش کی جائے گی۔آئینی ترامیم پر پارلیمانی پارٹی کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ:علاوہ ازیں وزیرِ اعظم شہباز شریف نے آئینی ترامیم پر پارلیمانی پارٹی کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کر لیا۔ذرائع کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج شام 7 بجے وزیرِ اعظم ہاؤس میں طلب کر لیا ہے۔وزیرِ اعظم آئینی اصلاحات کے بارے میں پارلیمانی پارٹی کو اعتماد میں لیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close