لاہور(پی این آئی) تربیلا ڈیم نے اپنی تاریخ کا اہم سنگ میل عبور کر لیا۔ تربیلا ڈیم نے اپنی تکمیل کے 50 سال مکمل کر لئے ہیں۔
50 برس قبل 1974 کی تیسری سہ ماہی میں ڈیم مکمل ہونے پر تربیلا ریزروائر میں پانی کی بھرائی شروع کی گئی تھی۔ تربیلا ڈیم گزشتہ پانچ دہائیوں سے قومی افتخار کی علامت تصور کیا جاتا ہے۔ تربیلا ڈیم سندھ طاس پلان کے تحت تعمیر کئے گئے منصوبوں میں اہم ترین منصوبہ ہے جو پاکستان میں لاکھوں ایکڑ زرعی اراضی کو پانی کی یقینی فراہمی اور سیلاب کی روک تھام کے ساتھ ساتھ ہزاروں میگاواٹ کم لاگت اور ماحول دوست پن بجلی مہیا کر رہا ہے۔
تربیلا ڈیم گزشتہ نصف صدی کے دوران پاکستان میں معاشی اور معاشرتی ترقی کا اہم ترین جزو ہے۔ پاکستان کی اقتصادی ترقی میں تربیلا ڈیم کس قدر اہم ہے، اس امر کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ تربیلا ڈیم اپنی تکمیل سے اب تک زراعت کے لئے اپنے ریزروائر میں ذخیرہ کیا گیا 406 ملین ایکڑ فٹ پانی مہیا کرچکا ہے جبکہ تربیلا ہائیڈل پاور سٹیشن سے نیشنل گرڈ کو 590 ارب 36کروڑ 10لاکھ یونٹ سستی پن بجلی فراہم کی جاچکی ہے۔
پاکستان میں ایک ملین ایکڑ فٹ پانی سے کم وبیش ایک ارب امریکی ڈالر کے مساوی حاصل ہونے والے معاشی اور اقتصادی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ گویا تربیلا ڈیم سے گزشتہ 50 برس میں پاکستان کو 406ارب امریکی ڈالر کے مساوی فوائد حاصل ہو چکے ہیں۔ تربیلا ڈیم اپنی تکمیل کے وقت مٹی اور پتھروں کی بھرائی سے تعمیر کیا جانے والا دنیا کا سب سے بڑا ڈیم تھا۔ تربیلا ڈیم اسلام آباد کے شمال مغرب میں 64کلومیٹر کی مسافت پر واقع ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں