کراچی میں رواں سال نیگلیریا سے پہلی ہلاکت رپورٹ ہوئی ہے۔
ترجمان محکمہ صحت کے مطابق کراچی میں نیگلیریا وائرس سے نجی اسپتال میں زیر علاج نوجوان انتقال کرگیا۔ترجمان محکمہ صحت نے بتایا ہےکہ 19سال کے نوجوان کو 21 اگست کو اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ترجمان کے مطابق نوجوان ضلع شرقی کا رہائشی تھا اور اس میں 25 اگست کو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔ماہرین کے مطابق نیگلیریا صاف پانی میں افزائش پانے والا ایسا جرثومہ ہے جو ناک کے ذریعے دماغ کی جھلی کو متاثر کرتے ہوئے انسانی دماغ کو کھانے کی صلاحیت رکھتا ہے ، جس سے انسان کی موت واقع ہوجاتی ہے۔
نیگلیریا منہ کے ذریعے سے دماغ تک نہیں پہنچتا ہے، نہ ہی یہ جرثومہ کھارے پانی میں زندہ رہ پاتا ہے۔طبی ماہرین کے مطابق نیگلیریا سے بچاؤ کے لیے پانی میں کلورین کا 50 فیصد ہونا ضروری ہے۔ماہرین طب کا یہ بھی کہنا ہے کہ گھروں میں موجود ٹینکوں کو سال میں کم سے کم دو بار صاف کیا جائے، کلورین کی گولیوں کا استعمال کیا جائے، پینے اور وضو کے لیے پانی کو 100 ڈگری سینٹی گریڈ پر ابالنا نیگلیریا کے خاتمےکا باعث بنتا ہے۔ماہرین کہتے ہیں کہ شہریوں کو نیگلیریا سے بچاؤ کے لیے واٹر بورڈ پانی میں کلورین کی مطلوبہ مقدار کو یقینی بنائے، اس کے علاوہ سو ئمنگ پول میں تیراکی کے دوران احتیاطی طور پر ناک کو پانی سے اوپر رکھا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں