اسلام آباد(پی این آئی)حکومتی ترجمان نے رائٹ سائزنگ کمیٹی کی سفارشات کے بارے میں ڈاکٹر قیصر بنگالی کے مشاہدات کا جواب دے دیا۔
وفاقی حکومت کے ترجمان نے کہا کہ حکومت کی رائٹ سائزنگ کمیٹی ڈاکٹرقیصر بنگالی کی رائے اور مشوروں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، انہوں نے اپنی رائے رائٹ سائزنگ کمیٹی کے معزز رکن کی حیثیت سے دی، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ان کی رائے رابطے یا سمجھ بوجھ کے فقدان پر مبنی ہے۔ حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ رائٹ سائزنگ کی مشق کے پہلے مرحلے کے دوران 6 وزارتوں اور اداروں کا جائزہ لیا گیا، کمیٹی کی حال ہی میں منظور کردہ سفارشات پر ڈاکٹر قیصر کے مشاہدات رابطے کے فقدان کا باعث معلوم ہوتے ہیں، کابینہ کی طرف سے منظورکردہ رائٹ سائزنگ کمیٹی کی سفارشات کے پہلوؤں کو واضح کیا جا رہا ہے۔
حکومتی ترجمان نے بتایا کہ صرف گریڈ ایک سے 16 تک نہیں بلکہ گریڈ ایک سے 22 تک کے تمام سرکاری عہدوں کو رائٹ سائزکیا جا رہا ہے، تقریباً 60 ہزار عہدے سرپلس ہو سکتے ہیں جن میں گریڈ 17 سے 22 تک کے عہدے بھی شامل ہیں۔ترجمان کے مطابق کمیٹی نے پہلے مرحلے میں اب تک 6 وزارتوں کا جائزہ لیا ہے اور ایک وزارت کوختم کرنے کی منظوری دی جاچکی ہے جبکہ دو دیگروزارتوں کو ضم کیا جارہا ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ اس کا مطلب یہ ہےکہ بی ایس 22 کے کم ازکم 2 عہدے اور بی ایس 17 سے 21 تک کے کئی عہدے ختم ہو سکتے ہیں، اس طرح ان گریڈز کے افسران سرپلس ہو جائیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں