اسلام آباد(پی این آئی)ملک بھر میں انٹرنیٹ کی سست رفتار سے تجارت، صحت، تعلیم، فنانس، بینکنگ سمیت ہر شعبہ شدید متاثر ہو رہا ہے تاہم آئی ٹی سیکٹر کو اربوں روپے کا خسارہ ہو رہا ہے۔
ٹیلی کام آپریٹرز ایسوسی ایشن (ٹی او اے) کی طرف سے وزیراعظم میاں شہباز شریف سے اس معاملے میں مداخلت کرنے اور مسئلہ حل کرانے کی اپیل کرتے ہوئے انکشاف کیا گیا ہے کہ انٹرنیٹ کی سست رفتار سے آئی ٹی سیکٹر کو سالانہ 12ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچے گا۔ٹی او اے کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ انٹرنیٹ کی سست رفتار کی وجہ سے انٹرنیٹ کی روزانہ کی ٹریفک میں 6400ٹیرابائٹ سے زائد کی کمی واقع ہوئی ہے، جس سے آئی ٹی سیکٹر شدید دبائو میں ہے۔ اس مسئلے کی وجہ سے پاکستان کی فری لانسر کمیونٹی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے جو دنیا میں چوتھی بڑی فری لانسر کمیونٹی ہے۔انہیں پہنچنے والا نقصان ملک کے جی ڈی پی پر بھی انتہائی منفی اثرات کا حامل ہو گا۔
دوسری طرف ڈیلی پاکستان گلوبل کے مطابق وفاقی وزیربرائے انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق کی زیرصدارت ہونے والے قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اجلاس میں چیئرمین پی ٹی اے کی طرف سے انکشاف کیا گیا ہے کہ انٹرنیٹ کے مسائل کی وجہ سے ٹیلی کام سیکٹر کو صرف6دن میں 30کروڑ روپے کا نقصان پہنچا ہے۔ اجلاس میں انہوں نے انٹرنیٹ سب میرین کیبل کو انٹرنیٹ کی سست رفتار کا سبب بتایا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں