اسلام آباد(پی این آئی) پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی ای)کے حکام نے کہا ہے کہ ملک میں وی پی این کو بلاک نہیں کرسکتے اس سے برنس متاثرہوگا،امیدہے 27اگست تک اے اے ای ون سب میرین کیبل کی خرابی دور ہوجائے گی۔
جمعرات کویہاںسینیٹر پلوشہ محمدزئی خان کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ حکام نے بریفنگ میں کہاکہ عالمی گلوبل آئی ٹی مارکیٹ میں پاکستان کا حصہ 0.04فیصد سے بھی کم ہے، گزشتہ سال پاکستان کی آئی ٹی گروتھ 20فیصد رہی، پاکستان کی آئی ٹی میں 54فیصد امریکہ ،یورپ کو 21فیصد، گلف ممالک کو دس فیصد ایکسپورٹ ہے، ایک ارب روپے کی لاگت سے آئی روزگار پروگرام شروع کرنے جارہے ہیں۔
اجلاس میں پی ٹی اے کے ممبر انفورسمنٹ نے بتایا کہ 18جون 2024کو کراچی سمندر کے قریب ایس ایم ڈبلیو فور آپٹیکل فائبر کیبل کے کٹ کی وجہ سے انٹر نیٹ ٹریفک میں خلل آیا، ابھی یہ مکمل طور پر ٹھیک نہیں ہوئی اس پر کام ہورہا ہے، سب میرین کیبل کی درستگی کا کوئی ٹائم فریم نہیں دیا جاسکتا، اے اے ای ون سب میرین کیبل کی خرابی بھی سامنے آئی ہے، جس میں خرابی 27اگست تک دور ہونے کا امکان ہے، ہمارے پاس 7کیبلز ہیں جن کی اوسطاً 3.5ٹیرابائٹ کیپیسٹی ہے جو رات کو 7.5ٹیرابائٹ ہوجاتی ہے۔
پی ٹی اے حکام نے بتایا کہ وزارت داخلہ کی ہدایت پر ٹوئٹر بند کیا گیا ہے، کیونکہ ٹوئٹر ممنوعہ مواد کے بارے میں ہماری شکایات پر کمپلائنس نہیں کرتا،پاکستان میں وی پی این کے بغیر ایکس نہیں چل سکتا، اگر کچھ لوگ وی پی این استعمال کرکے ایکس استعمال کرتے ہیں تو تمام وی پی اینز کو پی ٹی اے کنٹرول نہیں کرتا، ہم وی پی این کو بلاک نہیں کرسکتے، پی ٹی اے وی پی این کو بند نہیں کرسکتا کیونکہ اس سے بزنس متاثر ہوتا ہے۔کمیٹی نے سب میرین کیبلز کے فالٹ دور کرنے کا ٹائم فریم مانگتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں