امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ ہم خدمت کرنے والے اور معیشت کا پہیہ چلانے والے لوگ ہیں، ہماری 1 دن کی ہڑتال معیشت کا پہیہ چلانے کے لیے ہے، بلوں کی ادائیگی مشکل ہوگئی ہے، تاجر بھی پریشان ہیں۔
لاہور کے علاقے منصورہ میں حافظ نعیم الرحمٰن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم بہت پُرامن طریقے سے ہڑتال کرتے ہیں، 28 اگست کو ہڑتال ہوگی، لوگ رضاکارانہ طور پر ہڑتال کریں گے، حکومت کو حالات کا صحیح ادراک کر لینا چاہیے۔ان کا کہنا ہے کہ پنجاب میں بجلی کے بلوں پر 14 روپے اس لیے کم کیے ہیں کیونکہ ان پر پریشر بڑھا ہے، سندھ، کے پی کے اور بلوچستان حکومت نے تو اتنا بھی نہیں کیا۔امیرِ جماعتِ اسلامی نے حکومت سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ کو ریلیف دینا پڑے گا اور پورے پاکستان کو دینا پڑے گا، یہ فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کیا ہیں؟ بجلی کا بل ہر کوئی بھرتا ہے اس لیے ہر شخص جو ان حالات سے پریشان ہے وہ حکومت کے خلاف جماعتِ اسلامی کی تحریک کاحصہ بنے۔
اُنہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی بہت بڑی رابطہ عوام مہم چلا رہی ہے، حق دو عوام کو تحریک قومی ایجنڈا ہے، بلوں میں اضافے، فیول ایڈجسٹمنٹ جیسے ٹیکسز کے خلاف مہم چلا رہے ہیں۔حافظ نعیم الرحمٰن نے بتایا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ تنظیمی ذمے داران سے بات کر کے تحریک پر لائحہ عمل بنایا جائے اور پہلے مرحلے میں 28 اگست کو مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ٹیکس کا نیٹ ورک بڑھے، ایف بی آر کرپشن کا گڑھ بنا ہوا ہے، ایف بی آر کے 25 ہزار عملے نے 1سال میں 12سو 99ارب روپے کرپشن کی اگر ایف بی آر کے لوگوں کی کرپشن ختم ہو جائے تو عوام کو ریلیف بھی مل جائے، اس بار تاجروں میں اتحاد پایا جاتا ہے، اس مسئلے کو سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہتے۔دوسری جانب، صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ نے حافظ نعیم الرحمٰن کے بیان پر اپنے ردِعمل کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری قیادت نے ہمیشہ ملک کے پسماندہ لوگوں کو ترجیح دی ہے، پیپلز پارٹی کا نظریہ عوام کےحقوق اور ملک کی سلامتی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ہماری سیاست کا مقصد اپنے لوگوں اور ریاست کی خدمت کرنا ہے، ہم نے کبھی بھی نفرت کی سیاست نہیں کی، ہماری قیادت اور جیالوں نے جمہوریت کی خاطر قربانیاں دی ہیں، ہم نے ہمیشہ ہر اچھے کردار اور عمل کی حمایت کی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں