اسلام آباد ((پی این آئی)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس کے اجلاس میں کمیٹی رکن محسن عزیز نے سمگلنگ کی روک تھام کیلئے پانچ ہزار کا نوٹ بند کرنے کی تجویز دیدی تاہم گورنر سٹیٹ بینک نے کہا کہ پانچ ہزار کی کرنسی کا نوٹ بند نہیں کیا جائے گا اور نہ ایسی تجاویز ہیں۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس بدھ کو چیئرمین کمیٹی سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ بعض حلقوں میں عالمی مالیاتی فنڈ پروگرام سے متعلق غلط معلومات پھیلائی جارہی ہیں، ستمبر میں آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ سے پروگرام کی منظوری کی امید ہے۔وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت کا عمل جاری ہے اور عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ جو معاملات طے ہیں ان پر کام جاری ہے جب کہ حکومت آئی ایم ایف کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کام کررہی ہے ۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے 2 حکومتی بلز کی منظوری موخر کردی، سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ اس طرح بل کی منظوری ناممکن ہے، کوئی بھی بل سینیٹ یا قومی اسمبلی میں پیش کئے بغیر کمیٹی میں نہیں آسکتا۔سینیٹر فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ نگران حکومت میں سینیٹ میں پیش ہونے والے بل کی کوئی حیثیت نہیں، نگران حکومت کو قانون سازی کا کوئی حق نہیں ہے۔بعد ازاں، وزارت قانون کے ڈپٹی ڈرافٹس مین نے فاروق ایچ نائیک کے موقف کی تائید کی۔وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کو اکتوبر تک اس قانون سازی کی یقین دہانی کرائی گئی ہے، جس پر چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ پہلے قومی اسمبلی اور پھر سینیٹ میں بل پیش کریں۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ نگراں دور حکومت میں ڈیپازٹ پروٹیکشن ترمیمی بل پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا۔
جس پر سینیٹر فاروق نائیک نے کہا کہ نگراں حکومت میں غیر آئینی طور پر یہ بل پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا، وزارت خزانہ دوبارہ بل جمع کرائے، بل کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے۔خزانہ کمیٹی نے ایف بی آر میں گذشتہ 2 برس کے دوران او ایس ڈی کیے گئے افسران کا ایجنڈا ان کیمرا کر دیا۔سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ ایف بی آر کی رپورٹ کی مطابق کوئی آفیسر او ایس ڈی نہیں ہے، ہم اس سے اتفاق نہیں کرتے، کئی ایف بی آر آفیسرز کا معاملہ ہمارے سامنے آیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں