اسلام آباد(پی این آئی) اڈیالہ جیل کے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کی بازیابی کی درخواست پر عدالت نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انھیں ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
لاہور ہائی کورٹ کی راولپنڈی بینچ میں اڈیالہ جیل کے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کی بازیابی کے لیے اہلیہ کی درخواست پر سماعت ہوئی۔جسٹس رضا قریشی کی عدالت میں درخواست گزار میمونہ ریاض اپنی وکیل ایمان مزاری کے ہمراہ پیش ہوئیں۔ عدالت نے پرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انھیں ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔ عدالت نے درخواست گزار کو ہدایت کی کہ تھانہ صدر بیرونی میں ایف آئی آر کے اندراج کے لیے باقاعدہ درخواست جمع کرائے۔عدالت نے انٹیلی جنس بیورو اور سی پی او راولپنڈی کو اگلی سماعت میں بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 21 اگست تک ملتوی کردی۔
درخواست گزار کی وکیل نے گزشتہ سماعت پر بتایا تھا کہ 14 اگست سے اکرم کے متعلق کچھ معلوم نہیں، تھانہ صدر بیرونی پولیس کو مقدمے کے اندراج کی درخواست دی لیکن ابھی ایف آئی آر نہیں ہوئی ہے۔یاد رہے کہ 14 اگست کو مبینہ طور پر حساس اداروں نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے لیے مبینہ سہولت کاری اور اختیارات سے تجاوز کرنے کے الزام میں اڈیالہ جیل کے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کو حراست میں لے لیا تھا۔ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پر مبینہ خفیہ طور پر بانی پی ٹی آئی کے لیے پیغام رسانی، ان کے لیے سہولت کاری اور اختیارات سے تجاوز کرنے کا الزام ہے۔
یاد رہے کہ سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم اڈیالہ جیل میں ہائی سیکیورٹی زون کے انچارج تھے اور انہیں 20 جون کو عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا، محمد اکرم کی جگہ طاہر صدیق شاہ کو اڈیالہ جیل کا ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ مقرر کردیا گیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں