اربوں روپے کی کرپشن، کئی افسران کو برطرف کر دیا گیا

کراچی (پی این آئی) ایمپلائیز اولڈ ایج بینی فٹس انسٹی ٹیوشن(EOBI)،زیر نگرانی وزارت بیرون ملک پاکستانی و ترقی انسانی وسائل

 

حکومت پاکستان میں بدعنوان افسران کی شامت آگئی، ای او بی آئی کے چیئرمین فلائیٹ لیفٹیننٹ (ر) خاقان مرتضیٰ نے ادارے میں کرپشن کے خاتمے کے لئے ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ای او بی آئی کو کالی بھیڑوں سے پاک کرنے کے لئے انکوائری میں سنگین الزامات ثابت ہونے پر ملزم آصف آزاد ڈائریکٹر فنانس اینڈ اکاؤنٹس کو فوری طور پر ملازمت سے برطرف کردیا، برطرفی کے بعد ملزم افسر سرکاری گاڑی

 

اور دیگر ریکارڈ سمیت لاپتہ ہوگیا۔ اس ضمن میں بتایا جاتا ہے کہ ملزم آصف آزاد ولد محمد آزاد ایمپلائی نمبر 923400 ڈائریکٹر فنانس اینڈ اکاؤنٹس ڈپارٹمنٹ ہیڈ آفس کراچی دیگر چار سفارشی افسران کے ساتھ 28 جون 2007ء کو بیحد ناتجربہ کار اور نا اہل ہونے کے باوجود ایک معروف اور انتہائی بااثر بیوروکریٹ کی بھاری سفارش کی بدولت ای او بی آئی میں ڈائریکٹر فنانس اینڈ اکاؤنٹس کے کلیدی عہدہ پر بھرتی ہونے میں کامیاب ہوا، جس کے نتیجہ میں فنانس ڈپارٹمنٹ کے سینئر افسران میں شدید بے چینی اور اپنی

 

سینیاریٹی متاثر ہوجانے کی تشویش پیدا ہوئی۔ ملزم آصف آزاد ،چیئرمین ظفر اقبال گوندل کی تین سالہ مدت کے دوران ای او بی آئی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے 400 جیالوں کی خلاف ضابطہ بھرتیوں اور امانتی پنشن فنڈ سے نام نہاد انوسٹمنٹ کے نام پر 40 ارب روپے مالیت کے میگا لینڈ اسکینڈل سمیت دیگر غیر قانونی امور میں قدم بہ قدم اس کی بھرپور طور پر رہنمائی اور معاونت کرتا رہا، ملزم

 

آصف آزاد ازاد ڈائریکٹر فنانس اینڈ اکاؤنٹس بھی ای او بی آئی کا ایک ایسا ہی انتہائی بااثر اور پر اسرار کردار رہا ہے کہ جس نے ای او بی آئی میں چور راستے سے داخل ہوکر محض اپنا کریئر بنانے کی خاطر اور ذاتی مفادات کے حصول کے لئے ای او بی آئی کے امانتی پنشن فنڈ کی اینٹ سے اینٹ بجادی اور پھر بھی صاف بچ نکلا تھا۔ ملزم آصف آزاد ڈائریکٹر فنانس اینڈ اکاؤنٹس ہیڈ آفس کراچی کے خلاف 40 ارب روپے کے میگا لینڈ اسکینڈل میں ملوث ہونے کے باعث ایف آئی اے کی جانب درج شدہ 8 ایف آئی آرز میں نامزد ہے، جن میں ایف

 

آئی اے لاہور کے تحت ریور ایج ہاؤسنگ اسکیم ملتان روڈ لاہور میں پنشن فنڈ کی رقم سے سرمایہ کاری کے نام پر 742 رہائشی اور کمرشیل پلاٹس کی مشکوک خریداری کے الزام میں ایف آئی آر نمبر 53/2013 بتاریخ 13 اگست 2013ء، ایف آئی اے لاہور کے تحت ریور ایج ہاؤسنگ اسکیم ملتان روڈ لاہور میں پنشن فنڈ سے سرمایہ کاری کے نام پر 226 کمرشیل پلاٹس کی مشکوک خریداری کے الزام میں

 

ایف آئی آر نمبر 54/2013 بتاریخ 13 اگست 2013ء شامل ہے۔ ملزم کے خلاف ایف آئی اے لاہور کے تحت پلاٹ نمبر 101 رقبہ 9.02 کنال اپر مال لاہور کی پنشن فنڈ سے سرمایہ کاری کے نام پر مشکوک خریداری اور پنشن فنڈ کو 790 ملین روپے کا ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کے الزام میں ایف آئی آر نمبر 56/2013 بتاریخ 13 اگست 2013ء، ایف آئی اے لاہور کے تحت پنشن فنڈ سے سرمایہ کاری کے نام پر

 

پاک عرب ہاؤسنگ اسکیم فیروز پور روڈ لاہور میں 5 مرلہ کے 1505 پلاٹس،10 مرلہ کے 64 پلاٹس اور 57 کمرشیل پلاٹس کی مشکوک خریداری اور ای او بی آئی پنشن فنڈ کو 1150 ملین روپے کا ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کے الزام میں ایف آئی آر نمبر 57/2013 بتاریخ 13 اگست 2013 درج کی گئی۔ ملزم پر ایف آئی اے انٹی کرپشن سرکل اسلام کے تحت موضع اوڈروال تلہ گنگ ضلع چکوال میں پنشن فنڈ سے سرمایہ کاری کے نام پر 39 مربعہ زرعی اراضی کی مشکوک خریداری کے الزام میں ایف آئی آر نمبر 26/2013 بتاریخ 16 اگست2013ء، ایف آئی اے انٹی کرپشن سرکل اسلام آباد کے تحت پنشن فنڈ سے سرمایہ کاری کے نام پر لیک ویو روڈ کلر کہار چکوال میں 8 کنال کے پلاٹ کی مشکوک خریداری اور اس مد میں ای او بی آئی پنشن فنڈ کو 18,666,720 روپے کا ناقابل تلافی نقصان

 

پہنچانے کے الزام میں ایف آئی آر نمبر 27/2013 بتاریخ 16 اگست 2013ء کو درج ہوئی۔ اسی طرح ایف آئی اے انٹی کرپشن سرکل اسلام آباد کے تحت پنشن فنڈ سے سرمایہ کاری کے نام پر کراؤن پلازہ F7 مرکز اسلام آباد کی مشکوک خریداری کے الزام میں ایف آئی آر نمبر 28/2013 بتاریخ 24 اگست 2013ء اور 8ایف آئی اے انٹی کرپشن سرکل اسلام آباد کے تحت پنشن فنڈ سے سرمایہ کاری کے نام پر سائن پلیکس اینڈ کمرشیل کمپلیکس سیکٹر آئی 8 اسلام آباد کی مشکوک خریداری کرکے ای او بی آئی پنشن فنڈ کو 3773 اعشاریہ 67 ملین

 

روپے کا ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کے الزام میں ایف آئی آر نمبر 65/2021 میں مرکزی ملزم سابق چیئرمین ظفر اقبال گوندل اور دیگر اعلیٰ افسران اور پرائیویٹ افراد کے ساتھ آصف آزاد بھی نامزد ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں