اسلام آباد(پی این آئی) کل رات 11:26 پر پاکستان میں سپر بلو مون وقوع پزیر ہوگا۔” سپر بلیو مون“ دو الگ الگ ظاہر ہونے والے فلکیاتی مظاہر کا امتزاج ہے۔
یہ انوکھا واقعہ اس وقت رونما ہوتا ہے جب ”سپرمون“ اور ”بلیو مون“ کے قمری چکر کسی ایک تاریخ پر رونما ہوتے ہیں۔سپر مون سے مراد ہے جب چاند اپنے مدار میں زمین سے تقریباً ٢٢٦٠٠٠ میل کے فاصلے پر آ جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے چاند ایک اوسطا کامل مہتاب سے 14 فیصد بڑا اور 30 فیصد زیادہ روشن دکھائی دیتا ہے۔یہ اس سال 2024 کا پہلا سپرمون ہے جبکہ اگلے تین سپر مون 18 ستمبر 17 اکتوبر اور 15 نومبر کو آسمان پر نظر آئیں گے۔
اسی طرح بلیو مون سے مراد کسی ایک ہی موسم میں چار کامل مہتاب کا نظر آنا ہے جو کہ ایک بہت ہی نایاب مظہر ہے،بلیو مون کی اصطلاح چاند کے لیے اسی وقت استعمال کی جاتی ہے جب ایک ہی موسم میں چار بار کامل مہتاب کا ظہور ہو جائے۔بلیو مون بہت ہی نایاب مشاہدے ہوتے ہیں جو دو سے تین سال کے عرصے کے دوران ظہور ہوتے ہیں جو ان کے نایاب ہونے کو ظاہر کرتا ہے ۔
ایک سپر مون اور بلیو مون کا امتزاج اور بھی غیر معمولی ہے، اس طرح کے واقعات اوسطاً ہر 10 سال بعد ہوتے ہیں،یہ وقفہ 20 سال تک کا ہو سکتا ہے۔ترجمان سپارکو کا کہنا ہے کہ امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کے مطابق اگلا سپر بلیو مون جنوری 2037 تک نہیں آئے گا۔ جس کی وجہ سے پیر کا واقعہ فلکیاتی مظاہر پر نظر رکھنے والوں کے لیے خاصی دلچسپی کا باعث ہو سکتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں