سعودی عرب کی جیلوں اور ڈیپورٹیشن سینٹر سے کتنے لاکھ پاکستانی وطن واپس آگئے؟ بڑا انکشاف

اسلام آباد(پی این آئی) گزشتہ پانچ سالوں میںسعودی عرب کی جیلوں اور ڈیپورٹیشن سینٹرز سے ایک لاکھ سے زائد پاکستانیوں کی

 

واپسی ہوگئی۔سعودی نیوز ویب سائٹ “اردو نیوز” کے مطابق سنہ 2019 سے جولائی 2024 تک سعودی عرب کی جیلوں اور ڈیپورٹیشن سینٹرز میں موجود ایک لاکھ 11 ہزار 125 پاکستانی وطن واپس آچکے ہیں۔ دستیاب وزارت خارجہ کی دستاویزات کے مطابق یہ تعداد سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں پاکستانی سفارت خانے اور جدہ قونصل خانہ کے اعدادوشمار میں ظاہر کی گئی ہے۔ ریاض

 

میں سفارت خانے کی کوششوں سے پانچ برسوں کے دوران سعودی جیلوں اور حراستی مراکز میں موجود 53 ہزار 626 پاکستانیوں کی رہائی عمل میں لائی گئی۔ جدہ کے حراستی مراکز سے 2021 میں 14 ہزار، 2022 میں 22 ہزار، 2023 میں 8 ہزار 200 جبکہ رواں سال کے پہلے سات ماہ میں 9 ہزار 426 پاکستانیوں کو رہائی دلوائی گئی۔ سفارت خانے کے مطابق اس عرصے کے دوران 203 پاکستانیوں کے تنازعات حل کرواتے ہوئے اُن کے جرمانوں کی ادائیگی کے لیے 36 کروڑ روپے سے زائد کی رقم کا انتظام کیا گیا اور انہیں رہائی دلوا کر

 

پاکستان واپس بھجوایا گیا۔ اسی طرح ریاض کی جیلوں سے 2019 میں 545، 2020 میں 402، 2021 میں 367، 2022 میں 450، 2023 میں 493 جبکہ رواں سال کے پہلے سات ماہ میں 254 قیدیوں کو رہائی ملی۔ ریاض کے حراستی مراکز سے 2021 میں 2084، 2022 میں 6363، 2023 میں 6337 جبکہ رواں سال 2024 میں 2538 پاکستانیوں کو رہا کروایا گیا۔ اسی عرصے کے دوران پاکستانی سفارت خانے نے 10 کروڑ روپے سے زائد کی رقم بطور جرمانہ ادا کرکے 50 پاکستانیوں کو رہائی دلوائی اور وطن واپس بھجوایا۔ ریاض میں پاکستانی

 

سفارت خانے کے مطابق پانچ برسوں کے دوران جدہ ریجن سے 15 ہزار 669 جبکہ ریاض ریجن سے 16 ہزار 964 ایسے پاکستانیوں کو بھی واپس بھجوایا گیا۔ یہ پاکستانی غیرقانونی طور پر سعودی عرب میں مقیم تھے اور ان کے پاس ویزہ اور اقامہ وغیرہ موجود نہیں تھا یا انہوں نے اس کی تجدید نہیں کروائی تھی۔ ان میں سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کے اہل خانہ بھی شامل تھے جو عمرہ یا وزٹ ویزہ پر سعودی عرب پہنچ تو گئے لیکن واپس نہیں آئے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان قیدیوں کو اپنی سزائیں اپنے ملک کی

 

جیلوں میں کاٹنے کی سہولت دینے کے معاہدے کے تحت پاکستان نے اپنے 99 قیدیوں کے اہل خانہ کی جانب سے ملنے والی درخواستیں بھی سعودی حکام کے حوالے کی ہیں جن پر عمل درآمد جلد ہونے کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ گذشتہ تین برسوں کے دوران سعودی عرب میں قتل یا حادثات کا شکار ہونے والے پاکستانیوں کے ورثا کو مجموعی طور پر دو ارب 30 کروڑ روپے سے زائد دیت کی مد میں بھی ادا کیے گئے۔ تین برسوں کے دوران سعودی عرب میں 9 ہزار 773 پاکستانی چل بسے جن میں سے بہت کم کی تدفین سعودی عرب میں ہوئی جب

 

کہ زیادہ تر کی میتیں پاکستان بھجوائی گئیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ ’اس سارے عمل پر چھ کروڑ روپے سے زائد اخراجات آئے جو پاکستانی سفارت خانے کے ویلفیئر فنڈ سے ادا کیے گئے۔‘

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں