راولپنڈی (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان نے جیل میں سہولت کاری کے الزامات کو مذاق قرار دے دیا۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جیل میں موبائل جیمرز نصب ہیں یہاں موبایل فون نہیں چلتا، یہ صرف وچ ہنٹ جاری ہے کیوں کہ یہ بونتھل گئے ہیں، میں آج بھی وکلاء کے ذریعے آرٹیکل باہر بھجوا سکتا ہوں، اس کے لیے کسی جیل آفسیر کی ضرورت نہیں ہے، اسی طرح زلفی بخاری کو بھی پیغام دینے کے لیے مجھے موبائل کی ضرورت نہیں، اپنے وکلاء اور پارٹی لیڈرز کے ذریعے پیغام بجھوا سکتا ہوں، زلفی بخاری کو کہا ہے وہ بتا دے میں آکسفورڈ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا الیکشن لڑنے کو تیار ہوں اس کے لیے کاغذات تیار کیے جائیں۔
سابق وزیراعظم کا کہنا ہے کہ فیض حمید کی گرفتاری پر نہ ڈرا ہوں اور نہ ہی گھبرایا ہوں، اگر ڈرا ہوا ہوتا تو نو مئی کے سانحہ کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن بنائے جانے کا مطالبہ نہ کرتا، کہا جا رہا ہے کہ فیض حمید نے 9مئی کی سازش کی، ایسا نہیں، سازش پی ٹی آئی کے خلاف ہوئی ہے، پہلی سازش یہ تھی جنرل باجوہ نے نواز شریف کے کہنے پر جنرل فیض کو ہٹایا، دوسری سازش یہ تھی کہ ہماری حکومت میں جنرل باجوہ نے حسین حقانی کو 35 ہزار ڈالر میں لابنگ کے لیے ہائیر کیا، حسین حقانی کے بعد ڈونلڈ لو کا معاملہ آیا اور ہماری حکومت گرا دی گئی، تیسری سازش یہ تھی کہ چیف جسٹس کو انکوائری کا کہا لیکن بجائے انکوائری کے ہم مظلوموں پر سائفر کا کیس کر دیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں