اسلام آباد (پی این آئی) وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جنرل باجوہ نگران دور میں 6 ماہ سے ایک سال کی ایکسٹینشن کا چاہتے تھے، جنرل باجوہ کی بات نہیں مانی تو دھمکیاں دیں، ایک سیٹنگ میں کہا کہ مارشل لاء لگا دوں گا، جنرل باجوہ نے کہا کہ فیض حمید کا نام ڈراپ کردیا جائے۔
انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرا حافظہ ٹھیک ہے، ہوسکتا ہے کہ کچھ وقت پہلے کی بات یاد نہ ہو ماضی کی غلط باتیں یاد ہیں، ملک احمد ملک کسی اور صورتحال اور میں کسی اور صورتحال کی بات کررہا ہون ، میرے اور ملک احمد ملک کے بیانیہ میں کوئی فرق نہیں۔انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ نے ایک سیٹنگ میں کہا تھا کہ مارشل لاء لگا دوں گا، جنرل باجوہ کی بات نہیں مانی تو دھمکیاں دیں۔جنرل فیض کے معاملے پر حکومت چاہے تو جوڈیشل کمیشن بنا سکتی ہے، بانی پی ٹی آئی کو اس وقت جوڈیشل کمیشن کا خیال کیوں نہیں آیا؟ بانی پی ٹی آئی کو اب باربار کیوں جوڈیشل کمیشن کا خیال آرہا ہے؟ انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ نے مجھ سے اور ملک احمد سے 5 ، 5 گھنٹے ملاقات کی۔
جنرل باجوہ مدت ملازمت میں توسیع کیلئے لین دین کرنا چاہتے تھے، جنرل باجوہ نے کہا کہ فیض حمید کا نام ڈراپ کردیا جائے۔ باجوہ نے کہا کہ آپ بھی اپنی چوائس سے پیچھے نہیں ہٹیں، جنرل باجوہ نگران دور میں 6 ماہ سے ایک سال کی ایکسٹینشن کا کہہ رہے تھے، جنرل باجوہ بانی پی ٹی آئی کو لے کر آئے اور 4 سال تک شو چلایا، جنرل باجوہ اور جنرل فیض کا بڑا قریبی تعلق تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں