لاہور (پی این آئی) وزیر دفاع نے الزام عائد کیا ہے کہ 9 مئی واقعات میں قمر جاوید باجوہ اور فیض حمید بھی ملوث تھے۔
میرے علم کے مطابق 9 مئی کو ٹارگٹ دیئے گئے تھے، ایسا نہیں تھا کہ لوگ خود گئے تھے، فیض حمید سمیت اور بھی لوگ ملوث ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے 9 مئی واقعات سے متعلق 3 بڑی شخصیات پر سنگین الزامات عائد کر دیے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ 9 مئی واقعات میں باجوہ، فیض حمید اور عمران خان بھی ملوث ہیں، فیض حمید کے تحریک انصاف سے رابطے تھے۔ خواجہ آصف نے دعوٰی کیا کہ میرے علم کے مطابق 9 مئی کو ٹارگٹ دیئے گئے تھے، ایسا نہیں تھا کہ لوگ خود گئے تھے، فیض حمید سمیت اور بھی لوگ ملوث ہوں گے، عمران خان اس معاملے میں آن بورڈ تھے، تحریک اںساف کے دفتر سے لیپ ٹاپ، موبائل فون سے ساری معلومات ملی ہوں گی۔
تحریک انصاف کے دفتر سے لیپ ٹاپ، موبائل پکڑے جانے سے پہلے ہی شواہد موجود تھے، اگر ان کا یہ سلسلہ کامیاب ہو جاتا تو ملک کا نقصان ہوتا ۔ وزیر دفاع نے مزید کہا کہ جب تک سپورٹ نہ ہو 9 مئی جیسا واقعہ نہیں کیا جا سکتا، 100 فیصد جنرل فیض کا نام بار بار آتا ہے، جنرل باجوہ اور فیض حمید نے پاور کو انجوائے کیا، جنرل باجوہ نے فیض حمید کو فری ہینڈ دیا ہوا تھا۔
خواجہ آصف نے الزام عائد کیا کہ عمران خان اور فیض حمید نے آرمی چیف کی تعنیاتی سے متعلق سازشی ماحول جاری رکھا، میں نے بھی اسٹیبلشمنٹ کیخلاف تقریریں کیں لیکن کبھی حد کراس نہیں کی۔ دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی کا وقت دیکھیں تو ایک فیض حمید نہیں بلکہ بہت سے فیض حمید نظر آئیں گے، اتنا بڑا ایکشن ایک ہاؤسنگ سوسائٹی کی وجہ سے نہیں ہوسکتا، 9 مئی کا فیض حمید سے تعلق ہے۔
انہوں نے ایکس پر اپنے ردعمل میں کہا کہ 9 مئی کا فیض حمید سے تعلق ہے اس وقت ایک پیج تھا اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ عدلیہ بہت سارا میڈیا اس وقت کے بینفشری تھے۔ جب وہ ایک پیج پھٹا تو جو چیزیں سامنے آئیں۔ آرمی چیف کی تعیناتی کے وقت جو کچھ ہوا یہ ساری چیزیں آپ دیکھیں تو آپ کو فیض حمید اکیلے کا چہرہ نہیں بلکہ بہت سے فیض حمید نظر آئیں گے۔ میاں جاوید لطیف نے کہا کہ ہر ادارے کے اندر خود احتسابی کا طریقہ کار موجود ہے وہ الگ بات ہے کہ کوئی ادارہ خود احتسابی کرتا ہے کوئی نہیں کرتا۔
پاکستان کی تاریخ میں طاقتور ادارے نے تو کبھی کیا ہی نہیں ہے 9 مئی کے بعد خود احتسابی ہوئی جو نظر آئی سب کہہ رہے ہیں فیض حمید خود پی ٹی آئی کے سرپرست بن کر ان کو سہولت دے رہے تھے۔ 9 مئی کو جس طرح مختلف جگہوں کو ٹارگٹ کیا گیا، میانوالی ایئر بیس پر حملہ ہوا جنگی طیاروں کو آگ لگائی گئی یہ صرف سویلین کا کام نہیں ہو سکتا۔ 9 مئی کو جو دہشت گردی ہوئی اس وقت پی ٹی آئی پر پابندی لگ سکتی تھی مگر تب سہولت کاری تھی تحقیقات ہوں گی تو فیض حمید سہولت کاروں کے نام سامنے آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اتنا بڑا ایکشن ایک ہاؤسنگ سوسائٹی کی وجہ سے نہیں ہوسکتا، پچھلے دو ہفتوں میں جو کچھ ہوا ہے بنگلہ دیش طرز کا ماحول بنا کر پاکستان کے اندر ایک بغاوت کی جو منصوبہ بندی ہو رہی تھی۔ اس کی تحقیقات ہوں گی تو فیض حمید اس میں بھی نظر آئیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں