لاہور ( پی این آئی) حکومت کی ہدایات پر لاہور پولیس نے 9 مئی کے واقعات میں ملوث ملزمان کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کرلیا
ہے، جس کے تحت پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کیلئے کریک ڈاؤن کا آغاز کردیا ہے۔ میڈیا کے مطابق لاہور پولیس نے 9 مئی ملزمان کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ 4500 ملزمان میں سے 1400 ملزمان کی گرفتاری کے حوالے سے کریک ڈاؤن کا آغاز کردیا گیا ہے۔ ملزمان کی گرفتاری کیلئے آرٹیفشل انٹیلی جنس اور سیف سٹی کیمروں سے مدد لی جائے گی۔ فیس ٹریپ کی مدد سے
بھی ملزمان کو گرفتار کیا جائے گا۔ ملزمان کو گرفتار کرکے 9 مئی مقدمات میں شناخت پریڈ کرائی جائے گی۔ ملزمان کی گرفتاری کیلئے پولیس نے اسپیشل ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔ دوسری جانب بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے بھی 9 مئی کے مقدمات میں تفتیش کی اجازت دیدی گئی۔ احتساب عدالت اسلام آباد کے جج ناصر جاوید رانا نے پنجاب پولیس کو بشریٰ بی بی سے 9 مئی کے مقدمات میں تفتیش کی اجازت دی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ انسدادِ دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے 9 مئی کے مقدمات میں تفتیش
7 روز میں مکمل کرنے کی ہدایت دی تھی، چوں کہ بشریٰ بی بی توشہ خانہ نئے نیب کیس میں جسمانی ریمانڈ پر ہیں اس لیے تفتیش کیلئے احتساب عدالت سے اجازت طلب کی گئی۔ معلوم ہوا ہے کہ بشریٰ بی بی سمیت دیگر ملزمان کے خلاف 9 مئی کے کیسز سے متعلق سماعت اڈیالہ جیل میں ہوئی جہاں انسداد دہشتگردی عدالت نے بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت کی درخواست بھی واپس لینے پرخارج کردی، اڈیالہ جیل میں ہونے والی سماعت میں عمران خان، شیخ رشید، شبلی فراز، غلام سرور، صداقت عباسی، شیریں مزاری اور اعظم سواتی سمیت 9 مئی کے 500 سے زائد ملزمان پیش ہوئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں