اسلام آباد (پی این آئی) مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے منگل کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم سے استعفیٰ دے دیا۔
اب وہ قومی صحت کمیٹی کے رکن ہوں گے جب کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے سینیٹر راحت جمالی کو قائمہ کمیٹی برائے تعلیم میں شامل کیا گیا ہے۔یہ استعفیٰ سینیٹ میں مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر کی چیئرپرسن سینیٹر بشریٰ انجم بٹ کی جانب سے تعلیمی کمیٹی کے اجلاس کے دوران جھنجھلاہٹ کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے۔چیئرپرسن نے سینیٹر عرفان صدیقی کو اس وقت روک دیا جب وہ بحث کے بیچ میں تھے کہ کمیٹی کے سیکرٹری کو بولنے کی اجازت دی۔
جس پر پی ٹی آئی کی سینیٹر فوزیہ ارشد اور ایم کیو ایم کی سینیٹر خالدہ عطیب کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا، جنہوں نے چیئرپرسن سے معافی کا مطالبہ کیا۔ سینیٹر بشریٰ انجم بٹ نے معافی مانگ لی جسے سینیٹر عرفان صدیقی نے قبول کرلیا۔ جمعرات کو سینیٹر صدیقی نے چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی سے ملاقات کی اور قائمہ کمیٹی برائے تعلیم سے استعفیٰ دے دیا۔ ان کا استعفیٰ منظور کر لیا گیا اور باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں