آئی ایم ایف نے متوسط طبقے کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی

اسلام آباد(پی این آئی) انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ(آئی ایم ایف) نے متوسط آمدنی والے صارفین کی لیے بجلی مہنگی کرنے میں تاخیر کی مخالفت کر دی۔

حکومت کی طرف سے نئی تجویز دی گئی تھی کہ 201سے 400یونٹ ماہانہ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بھی بجلی کی قیمت فوری طور پر نہ بڑھائی جائے۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ بجلی کی قیمت میں ہونے والے 7روپے 12پیسے فی یونٹ اضافے کا اطلاق تین ماہ کے لیے متوسط آمدنی والے صارفین کے لیے بھی روک دیا جائے۔ انہوں نے وزارت توانائی اور وزارت خزانہ کو حکم دیا تھا کہ وہ اس کا کوئی حل تلاش کریں اور آئی ایم ایف سے اس تجویز کی منظوری لیں۔تاہم آئی ایم ایف کی طرف سے اس تجویز کی سختی سے مخالفت کی گئی ہے۔ آئی ایم ایف کی طرف سے وارننگ دی گئی ہے کہ یہ تجویز توانائی سیکٹر کے گردشی قرضوں میں کمی اور سالانہ بنیادی ٹیرف سے متعلق طے شدہ اہداف کے منافی ہے۔

رپورٹ کے مطابق لگ بھگ 28لاکھ بجلی صارفین 201سے 400یونٹ کی کیٹیگری میں آتے ہیں جو بجلی کی قیمت میں حالیہ اضافے کے بعد 33روپے فی یونٹ کی اوسط قیمت سے کہیں زیادہ ادا کر رہے ہیں۔ بجلی کی قیمت میں 7روپے 12پیسے اضافے کے حکومتی فیصلے سے 22لاکھ صارفین متاثر ہوئے ہیں، جو 201سے 300یونٹ تک ماہانہ بلی استمال کر رہے ہیں۔ ان صارفین کے لیے اب بجلی کی فی یونٹ قیمت 34روپے 26پیسے ہو گئی ہے۔ جو لوگ 301سے 400یونٹ تک ماہانہ استعمال کر رہے ہیں ان کے لیے قیمت 39روپے15پیسے فی یونٹ تک پہنچ گئی ہے، جس میں ٹیکسز اور سرچارجز بھی شامل نہیں ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں