کراچی (پی این آئی ) گورنر اسٹیٹ بینک محمد جمیل نے کہا ہے کہ مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے کم ہوکر 12.60 فیصد ہوگئی ہے،اگلے سال مہنگائی کی شرح کم ہوکر 11.5فیصد سے 13.5فیصد رہے گی۔
گورنر اسٹیٹ بینک محمد جمیل نے نیوزکانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہورہا ہے، بیرونی ادائیگیوں کے باوجود زرمبادلہ کے ذخائر بڑھے ہیں، امپورٹ بل میں بھی اضافہ ہورہا ہے، بیرونی سرمایہ کارمالی سال 2024 میں 2.2ارب ڈالر منافع لے کر گئے، مالی سال 2023 میں بیرونی سرمایہ کار صرف 30کروڑ ڈالر منافع لے کر گئے تھے۔مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے کم ہوکر 12.60 فیصد ہوگئی ہے، مہنگائی کی شرح 23.4فیصد تھی، اگلے سال مہنگائی کی شرح کم ہوکر 11.5فیصد سے 13.5فیصد رہے گی، مالی سال 2025میں جی ڈی پی نمو2.5سے 3.5فیصد رہے گی۔
نیوز ایجنسی کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان جمیل احمد نے پیر کو مرکزی بینک میں پریس کانفرنس میں شرح سود میں کمی کا اعلان کر تے ہوئے بتایا کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی میں شرح سود میں کمی کا فیصلہ کیا گیا اور شرح سود میں ایک فیصد کم کردی ہے،شرح سود 100 بیسس پوائنٹس کی کمی کے بعد 19.5 فیصد پر آگئی۔گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھاکہ مہنگائی میں بتدریج کمی آرہی ہے مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے کم ہوکر 12.60فیصد ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیرونی سرمایہ کاروں کو منافع بھیجنے میں مشکلات تھیں، زر مبادلہ کے ذخائر میں بھی بہتری آئی ہے۔
واضح رہے کہ مآہ جون میں اسٹیٹ بینک نے 1.5 فیصد کمی کی تھی جس کے بعد شرح سود 22 فیصد سے کم ہوکر 20.5 فیصد تھی۔اسٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی کمیٹی اجلاس کے بعد گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد پالیسی بیان پر میڈیا کو برینفگ دیتے ہوئے مزید بتایا کہ مہنگائی اور بیرونی ادائگیوں کا ڈیتلٹا کی جانچ کی گئی ،مہنگائی کی شرح جون 24 میں 12.6 فیصد رہی ، مہنگائی کی شرح 38 فیصد کی بلند سطح سے نیچے آئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں