اسلام آباد (پی این آئی ) سپریم کورٹ کے جج جسٹس ملک شہزاد کی بیٹی کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد کے تھانہ کھنہ کی حدود میں لاہور ہائیکورٹ کی گاڑی کی ٹکر سے جاں بحق شہری شکیل تنولی کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے جہاں اسلام آباد کے جوڈیشل مجسٹریٹ صہیب بلال رانجھا نے سپریم کورٹ کے جسٹس ملک شہزاد احمد کی بیٹی شانزے ملک کے ٹریفک حادثے میں دو شہریوں کے جاں بحق ہونے کے مقدمہ میں وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے، اس حوالے سے آئی جی اسلام آباد نے چند روز قبل بتایا تھا کہ 2022ء کے مقدمہ میں ایک گھوسٹ
ڈرائیور کو شامل کیا گیا تھا لیکن اب ہم نے نئی ویڈیو فوٹیجز حاصل کرلی ہیں جن میں خاتون کو لینڈ کروزر گاڑی چلاتے ہوئے واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ 2022ء میں مبینہ طور پر لاہور ہائی کورٹ کے جج کی بیٹی کی گاری کی ٹکر سے ایکسپریس وے پر سوہان پل کے قریب شکیل تنولی اور اس کا دوست علی حسنین جاں بحق ہوگئے تھے، واقعہ تیز رفتاری کے باعث پیش آیا، واقعے کے بعد شکیل کے والد رفاقت تنولی نے کارروائی کے لیے درخواست دی تو دوران تفتیش معلوم ہوا گاڑی لاہور ہائیکورٹ کے جج کے زیر استعمال تھی۔ عدالتی ریکارڈ سے معلوم ہوا ہے کہ 8 جون کو شکیل تنولی اور اس کے ساتھی حسنین علی گھر جا رہے تھے کہ انہیں مبینہ طور پر ایک خاتون ڈرائیور نے گاڑی کی ٹکر مار دی اور خود گاڑی چھوڑ کر موقع سے فرار ہوگئی.
پولیس نے گاڑی کو اپنی تحویل میں لے لیا جس کو بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ کے ایک اہلکار کو اس یقین دہانی پر سپر داری پر دیا گیا کہ وہ ’جب ضرورت ہوگی گاڑی کو عدالت میں پیش کریں گے‘، رفاقت تنولی نے گزشتہ برس دسمبر میں اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور عدالت سے درخواست کی کہ پولیس کو قانون کے تحت کارروائی کرنے کا حکم دیا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں