کراچی (پی این آئی) سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ 200 یا 300 یونٹ فری کرنے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا، کسی بھی مسئلے کا حل مستقل ہونا چاہیے عارضی نہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے محمد زبیر کا کہنا تھا کہ نجکاری کا عمل دو سال سے رکا ہوا ہے ابھی بھی اس میں تیزی نہیں آئی، مصدق ملک نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ہم ٹیرف ریٹ کو کم کرینگے، ٹیرف ریٹ کم کرنے کے بجائے مزید بڑھا دیا گیا ہے،محمد زبیر نے کہا کہ آئی پی پیز معاہدوں کو معاہدوں کرینگے تو کوئی سرمایہ کار دوسرے شعبوں میں سرمایہ کاری نہیں کرینگے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے کوئی ایک چھوٹا قدم بھی سامنے نہیں آیا، سب سے زیادہ افسوس کی بات یہ ہے کہ حکومت وقت نے پچھلے ڈھائی سال کیا کیا ہے۔
دو سال پہلے اور آج کے ڈسٹری بیوشن کمپنیز کے لاسز کو دیکھ لیں، کیپسٹی چارجرز دو ٹریلین سے زیادہ ہیں اس کا اثر ہر طبقے پر ہوگا، بجلی کے بل جو عوام اور انڈسٹریز کوملتے ہیں وہ سب کے سامنے ہیں۔سانق گورنر سندھ محمد زبیر کا کہنا تھا کہ بجلی کے مہنگے بل سنجیدہ مسئلہ ہے سب یہی کہتے ہیں کہ ہم افورڈ نہیں کرسکتے۔انھوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں جو اضافہ ہوا وہ بہت زیادہ سنجیدہ مسئلہ ہے، آئی پی پیز معاہدوں کے وقت یہ نہیں سوچا گیا کہ آگے یہ کتنی مشکلات پیدا کرینگے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں