سابق وزیر خزانہ نے کے الیکٹرک کیخلاف پٹیشن دائر کرنے کا اعلان کر دیا

کراچی (پی این آئی ) سابق وفاقی وزیرخزانہ اور عوام پاکستان پارٹی کے رہنما مفتاح اسماعیل نے بجلی پر لگائے گئے ٹیکسز واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کے خلاف پٹیشن دائر کروں گا اور عوام کے لیے یہ مقدمہ لڑیں گے۔

تفصیلات کے مطابق عوام پاکستان پارٹی کی جانب سے کے الیکٹرک کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اگر عوام کے لیے فری بجلی نہیں تو کسی کو نہیں ملنی چاہیئے، پاکستان پیپلزپارٹی نے 300 فری یونٹ کا دعویٰ کیا تھا، فری بجلی نہیں دے سکتے تو ٹیکس تو نہ لگاؤ، 2015ء سے اب تک بجلی کے بلوں میں 350 فیصد اضافہ ہوا ہے، کیا اتنا اضافہ کسی کی تنخواہ میں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پر امن احتجاج کا دعویٰ کیا تھا، ایک روڈ پر ٹریفک رواں دواں ہے، عوام اس وقت تک انتشار نہیں پھیلاتے جب تک ان کو لیڈر انتشار کا نہ کہیں، بجلی کے بل میں گھریلو صارفین پر 24 اور کمرشل پر 37 فیصد ٹیکس لگایا جاتا ہے، حکومت نے اپنے جاری اخراجات 24 فیصد بڑھائے، حکومت نے سینیٹ کے اخراجات میں بھی اضافہ کیا، گھریلوں صارفین پر 4 ماہ تک اگر ٹیکس نہ لیا جائے تو آپ کا صرف 50 ارب کا نقصان ہوگا، ٹیکس کم کرنے سے بجلی کے بل میں 24 فیصد کمی آئے گی۔

مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ 10 فیصد صارفین ادائیگی نہیں کرتے لیکن ان کو بجلی فراہم کی جارہی ہے، کے الیکٹرک اوور بلنگ ختم کرے، غریب آبادیوں میں 8 سے 12 گھنٹے بجلی کی بندش کی جاتی ہے مگر اس کے باوجود بلوں میں اضافہ ہو رہا ہے، کے الیکٹرک والو، اووربلنگ کم کردو، ہر 15 دن بعد نیپرا پہنچ جاتے ہو کہ ریٹ بڑھادو، جب صارف نے 200 یونٹ خرچ کیے تو 201 کا بل کیوں لگاتے ہو، 4 ماہ کے لیے بجلی بلوں پرسیلز ٹیکس، انکم ٹیکس ختم کیا جائے، 600 ارب سے 50 ارب کم کردو، پوری قوم کے ڈومیسٹک بل کم ہوجائیں گے، وزیراعظم اس معاملے پر نظرثانی کریں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں