لاہور ( پی این آئی) سابق وفاقی وزیرشفقت محمود نے کہا ہے کہ 9مئی کو لبرٹی چوک گیا تو کچھ لوگوں نے کہا کورکمانڈر ہاؤس چلو میں نے کہا کہ یہ راستہ ٹھیک نہیں، میں خوش قسمت تھا کہ میرے ساتھ اسٹیبلشمنٹ یا کسی نے بھی کوئی رابطہ نہیں کیا، فیصلہ کرلیا ہے اب میں سیاست نہیں کروں گا۔
انہوں نےکہا کہ میرے خیال میں سیاستدانوں کو بھی ریٹائرڈ ہونا چاہیے اور نئے لوگوں کیلئے جگہ بنانی چاہییے،میں نے کبھی پارٹی چھوڑنے کیلئے پریس کانفرنس نہیں کی، 9مئی کے بعد پارٹی چھوڑنے والوں کا نہیں اندازہ کہ ان پر کیا گزری ہوگی، 9مئی کے بعد بڑے لوگوں نے اعلانات کئے لیکن میں نے ایسا نہیں کیا۔ اب میں سیاست سے باہر رہنا چاہتا ہوں، چاہتا ہوں کہ کچھ لکھوں، اپریل میں پارٹی مختلف تھی آج مختلف ہے۔ میں نے 34سال سیاست میں جو سیکھا وہ یہ کہ 70فیصد سیاست پارٹی کے اندر ہوتی ہے اور 30فیصد باہر ہوتی ہے۔ فیصلہ کرلیا ہے اب میں سیاست نہیں کروں گا، میری سیٹ پر وکیل کو ٹکٹ دیا گیا ،لیکن یہ پارٹی کا فیصلہ تھا، میں آزاد حیثیت میں بھی الیکشن لڑ سکتا تھا۔
پارٹی میں دو مختلف سوچیں تھیں ایک یہ کہ اپوزیشن کریں اور الیکشن میں ہمیں عوام ضرورت ووٹ دیں گے، دوسری سوچ جارحانہ تھی کہ فرنٹ پر کھیلنا چاہیے، 9مئی کے روز گھر تھا پتا چلا کہ عمران خان کو گرفتار کرلیا گیا ہے، میں لبرٹی چوک چلا گیا، میرا خیال تھا کہ یہاں بیٹھ کر احتجاج کریں لیکن وہاں لوگ آگئے اور کہتے رہے چلو کورکمانڈر ہاؤس چلیں ، میں ان کو سمجھاتا رہا کہ یہ راستہ ٹھیک نہیں ہے، میں پھر وہاں سے واپس چلا آیا، میں خوش قسمت تھا کہ میرے ساتھ اسٹیبلشمنٹ یا کسی نے بھی کوئی رابطہ نہیں کیا،ان کو شاید میری سوچ سے متعلق پہلے سے اندازہ ہوگا، مجھے افسوس اس پر ہے کہ حکومت کو پانچ سال پورے کرنے چاہئیں، پاکستان کیلئے ضروری ہے کہ حکومتیں اپنا وقت پورا کریں، مجھے رنجش ہے کہ حکومت جانے کے بعد جو کچھ ہوا وہ بھی نہیں ہونا چاہیئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں