عمران خان کی جان کو خطرہ ، بشریٰ بی بی کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا، بیرسٹر علی ظفر پھر برس پڑیں

راولپنڈی(پی این آئی)بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشری بی بی نے کہا ہے کہ ملک کے ایک دو تین کو شرم انی چاہیے کہ انہوں نے ملک سے مخلص اور خوددار کو جیل میں رکھا ہوا ہے ، بانی پی ٹی آئی کی جان کو خطرہ ہے، پتہ نہیں میں بھی زندہ رہوں یا نہیں، میری گرفتاری کو ڈیل تک کہا گیا، میں بزدل نہیں ہوں ،چور لٹیرے اور ڈاکوں کو وی آئی پی ٹریٹمنٹ دے کر حکومت دے دی گئی۔

بانی چیئرمین کو زہر دیے جانے کے حوالے سے ہماری درخواست عدالت میں ہے اس پر فیصلہ نہیں دیا جا رہا۔اڈیالہ جیل میں احتساب عدالت میں کرپشن ریفرنس کی سماعت کے موقع پر صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوے بشری بی بی نے کہا کہ یہ باتیں اس لیے ریکارڈ پر لا رہی ہوں کہ مجھے نہیں پتہ کہ زندہ رہوں گی یا نہیں۔ بانی چیئرمین کی جان کو خطرہ ہے، انہیں پہلے بھی زہر دیا گیا اور ان پر فائرنگ بھی کی گئی۔ بیرسٹر علی ظفر کو پورے پروٹوکول کے ساتھ جیل لے جایا جاتا تھا۔بانی چیئرمین کی گرفتاری کے بعد بیرسٹر علی ظفر کو دو تین مرتبہ کال کی جو انہوں نے نہیں سنی۔میں نے اپنے لوگوں سے کہا علی ظفر کو اتنا پروٹوکول ملتا ہے وہ جیل میں بانی چیئرمین کو ایک میٹرس تک نہیں دلوا سکتے۔ان کا کہنا تھا کہ میں اور بانی چیئرمین پی ٹی ائی حلف لینے کے لیے تیار ہیں کہ ہمارے خلاف تمام مقدمات جھوٹ پر مبنی ہیں۔کیا ہم پر مقدمات بنانے والے بھی حلف لیں گے کہ یہ مقدمات جھوٹ پر مبنی نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں بزدل نہیں ہوں میری گرفتاری کو ڈیل تک کہا گیا۔یہ باتیں اس لیے ریکارڈ پر لا رہی ہوں مجھے نہیں پتہ کہ زندہ رہوں گی یا نہیں۔انھوں نے کہا کہ بانی چیئرمین کی جان کو خطرہ ہے اسے پہلے بھی زہر دیا گیا اور اس پر فائرنگ بھی کی گئی۔بانی چیئرمین کو زہر دیے جانے کے حوالے سے ہماری درخواست عدالت میں ہے اس پر فیصلہ نہیں دیا جا رہا۔میں نے درخواست میں کسی شخص کا نام نہیں لکھا انہیں کس چیز کا ڈر ہے۔جیل افسران بھی بار بار تبدیل کر دیے جاتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ عدت کیس میں بریت پر شکرانے کے نوافل ادا کیے۔عدت کیس سے بریت کے بعد مجھے پتہ چلا میں رہا ہونے والی ہوں۔مجھے سپرٹینڈنٹ جیل کے آفس تک لایا گیا،وہاں موجود لوگوں کو دیکھ کر اندازہ ہوا کہ مجھے رہا نہیں کیا جائے گا۔مجھ پر جیل سے باہر جانے کے لیے دبا ڈالا گیا،جب باہر نکلی تو نیب والوں نے کہا اپکو دوبارہ گرفتار کرلیا ہے۔مجھے گرفتار کرنے سے قبل خاتون افیسر نے دھکا بھی مارا۔

ان سے سوال کیا گیا کہ پانی پی ٹی ائی سے متعلق جب زہر دینے کی بات چلی توان کے ذاتی معالج نے طبی معائنے کے بعد کہا کہ زہر کی کوئی علامات نہیں پائی گئی ؟ اس پربشری بی ںی نے سوال کا جواب نہیں دیا۔ان سے پوچھا گیا آپ نے ٹوائلٹ کلینر کھانے میں ملانے پر بڑے الزامات لگائے لیکن اس کے ثبوت پیش نہ کیے اور آپ کے طبی معائنے کے بعدبھی اس کے کوئی نتائج نہ نکلے، جس جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ٹوائلٹ کلینر کھانے میں ملانے پر میں حلف دے سکتی ہوں میں ثبوت کہاں سے لائوں مجھے ایک شخص نے بتایا کہ کھانے میں ٹوائلٹ کلینر ملایا گیا ہے۔صحافی نے سوال کیا ،کیا آپ اس شخص کا نام بتا سکتی ہیں،وہ کون ہے، اس پر بشری بی بی نے کہا کہ نہیں میں اسکا نام نہیں بتائو ں گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں