اسلام آباد(پی این آئی) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کی صورتحال نظر نہیں آرہی، سرگوشیاں ہو رہی ہیں اکتوبر آنے دیں پھر انتخابات کی درخواست بھی لگا دیں گے، پاکستان تحریک انصاف پر 9 مئی سانحے کے فوری بعد پابندی لگنی چاہیے تھی، پی ٹی آئی پر پابندی کا اعلان اتحادیوں سے مشاورت کے بعد کیا جانا چاہیے تھا۔
نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ فچ ایک کریڈٹ ریٹنگ ادارہ ہے، جو کریڈٹ ریٹنگ کرتے ہوئے سیاسی حالات بھی دیکھتا ہے ، اس وقت سارے حالات دیکھیں تو پریشان کن ہیں ، حالات بہتر نہ ہوں تو کوئی پلینگ نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہمارے ساتھ ہے مگر حالات کو دیکھنے میں اختلافات ہو سکتے ہیں، پی ٹی آئی پر پابندی کے حوالے سے پیپلز پارٹی سے مشاورت نہیں کی گئی ۔ تحریک انصاف پر پر پابندی کے حوالے سے پیپلز پارٹی سے مشاورت کرنی چاہیے تھی ، پی ٹی آئی پر پابندی کا اعلان اتحادیوں سے مشاورت کے بعد کیا جانا چاہیے تھا، میجورٹی ہو بھی تو اتحادیوں سے مشاورت ضرور ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ جب بھی ان کی ذات پربات آئی انہوں نے ملک کو اٹیک کیا ہے ، میرا خیال ہے 9مئی واقعہ پر ہی پی ٹی آئی پر پابندی لگنی چاہیے تھی، پی ٹی آئی کی ملکی مفاد کیخلاف سرگرمیاں پچھلے ڈیڑھ سال سے جاری ہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی پر پابندی پر فیصلہ سینئر لوگوں سے مشاورت کے بعد ہو گا ، کچھ لوگوں کو غلط فہمی ہے کہ نواز شریف خاموش بیٹھے ہیں ، قائد ن لیگ بھر پور ایکٹو ہیں ، تمام بڑے فیصلے اور اسٹریٹجی نواز شریف سے منظور ہوتی ہے۔وزیر دفاع نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کی صورتحال نظر نہیں آرہی ، شہباز شریف نے مختلف اوقات میں بات چیت کی آفر کی ، لیکن پی ٹی آئی کی جانب سے وزیراعظم کی آفر کا کوئی جواب نہیں آیا ،بلکہ وزیراعظم کی بات چیت کی آفر پر پی ٹی آئی نے شور شرابہ کیا۔میرا نہیں خیال کہ مذاکرات ہوں گے ، ملک میں اس وقت ڈیڈ لاک کی صورتحال ہے ، آئندہ 10 دن میں تمام مسائل پر کلیئریٹی آجائے گی ، گومگو کی کیفیت ضرور ہے مگرایسی صورتحال نہیں کہ سسٹم لپیٹا جائے۔انہوں نے کہا کہ سرگوشیاں ہو رہی ہیں اکتوبر آنے دیں پھر انتخابات کی درخواست بھی لگا دیں گے، درخواست پر انتخابات کو کالعدم قراردینے کیلئے غلام گردشوں میں سرگوشیاں ہو رہی ہیں، لیکن ہم حکومت کو بچانے کیلئے کسی بھی حد تک جائیں گے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ٹرمپ اور بانی پی ٹی آئی میں بہت مماثلت ہے ، سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور اور سابق امریکی صدر ٹرمپ جڑواں لگتے ہیں کیونکہ بانی پی ٹی آئی پر حملہ ہوا، مقدمات میں جیل جانا پڑا، ٹرمپ پر حملہ ہوا اور وہ بھی مقدمات میں جیل گئے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی پی ٹی آئی کی پاپولرٹی سے کوئی انکار نہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں