لاہور (پی این آئی) بجلی کی اصل قیمت صرف 10 روپے ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں بجلی کی فی یونٹ قیمت صرف 10 روپے ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ مزمل اسلم نے انکشاف کیا کہ ملک میں جو بجلی پیدا ہوتی ہے اس کی اوسط قیمت 9 سے 10 روپے ہے۔ جبکہ ٹیکسز اور کیپسٹی پیمنٹس کی مد میں عوام سے فی یونٹ 60 روپے وصول کیے جاتے ہیں جس سے فی یونٹ قیمت 70 روپے تک پہنچ جاتی ہے۔ دوسری جانب تحریک انصاف کی حکومت کے خاتمے کے بعد 2 سالوں میں بجلی مہنگی ہونے کے حوالے سے تشویشناک انکشاف ہوا ہے۔ 2 سالوں میں بجلی کے یونٹ کی قیمت میں 68 روپے تک اضافہ ہو جانے کا دعوٰی کیا گیا ہے، دعوٰی کیا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے دور میں 17 روپے میں ملنے والے بجلی کے یونٹ کی قیمت 2 سالوں میں 400 فیصد اضافے سے 85 روپے تک پہنچ گئی۔
اس حوالے سے تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی دور میں بجلی کا یونٹ 17 روپے تھا آج 85 روپے سے تجاوز کرچکا، بجلی کا یونٹ 100 روپے اور ڈالر 350 روپے تک جائے گا، ڈالر مصنوعی طور پر 275 روپے پر ہے، مہنگائی کا سیلاب آنے والا ہے۔ دوسری جانب ایک رپورٹ کے مطابق آئی پی پیز کے ساتھ کیپسٹی پیمنٹ کے معاہدے نے معاشی بحران پیدا کردیا، جس کے باعث پاکستان خطے میں مہنگی ترین بجلی پیدا کرنے والا ملک بن گیا، حکومت کی نا اہلی، ناقص منصوبہ بندی اور آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔
دنیا اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس وقت گھریلو صارفین کو بجلی 60 روپے سے زائد فی یونٹ پڑرہی ہے، کمرشل صارفین کو 80 روپے اور انڈسٹریل صارف کو بجلی کا ایک یونٹ 40 روپے میں مل رہا ہے، پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ 2 ہزار 300 ارب روپے تک پہنچ گیا جس میں سے 2 ہزار ارب روپے سے زائد کپیسٹی پے منٹس کی مد میں ادا کیے جانے ہیں اور آج ملک میں مہنگی ترین بجلی کی بڑی وجہ یہی آئی پی پیز ہیں، آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ملک میں معاشی بحران کی بڑی وجہ ہیں، معاہدوں پر نظر ثانی نہ ہونے کی صورت میں کاروبار ٹھپ اور صنعتیں بند ہونے کا خطرہ ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں