اسلام آباد(پی این آئی)معاشی درجہ بندی کے بین الاقوامی ادارے فچ نے پاکستان کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں پیش گوئی کی ہے کہ پی ٹی آئی کے بانی مستقبل قریب میں زیر حراست ہی رہیں گے اور پاکستان میں مسلم لیگ نون کی حکومت 18 ماہ تک برقرار رہے گی۔
فچ ککی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالی سال کے اختتام یعنی آئندہ جون تک پاکستان میں مہنگائی بڑھنے کی شرح کم ہوسکتی ہے اور مالی سال کے اختتام تک اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے شرح سود میں کمی کی توقع ہے۔فچ کے مطابق مالی سال کے اختتام تک توقع ہے کہ اسٹیٹ بینک شرح سود کو 14فیصد لائے گا۔ حکومت نے بجٹ میں مشکل ترین معاشی اہداف مقرر کیے ہیں اور مالیاتی خسارہ کو 7.4 سےکم کرکے 6.7 فیصد پر لانا چاہتی ہے۔فچ کے مطابق حکومت پاکستان کے مشکل معاشی فیصلےآئی ایم ایف کےساتھ نئے پروگرام کے آغاز کی راہ ہموارکررہےہیں۔ پاکستان کی معیشت کے لیے بیرونی ادائیگیوں کا دباؤ معاشی رسک ہے، پاکستان کی زراعت کے لیے سیلاب اور خشک سالی معاشی رسک ہے۔ فچ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے فروری کے الیکشن میں آزاد امیدواروں کو بڑی کامیابی ملی، جیتے والے بہت سے آزاد امیدواروں کو جیل میں قید بانی پی ٹی آئی کی حمایت حاصل تھی۔
مستقبل میں پاکستان کے شہروں میں مظاہرے معاشی سرگرمیاں متاثر کر سکتے ہیں۔فچ نے پیش گوئی کی کہ بانی پی ٹی آئی مستقبل قریب میں زیر حراست ہی رہیں گے اور پاکستان کی موجودہ مسلم لیگی حکومت 18 ماہ تک برقرا ر ہے گی۔ موجودہ حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ مل کر ساری معاشی اصلاحات کرے گی اور موجودہ حکومت ختم ہوئی تو پاکستان میں ٹیکنوکریٹ حکومت آئے گی۔ایک روز پہلے عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے بھی کہا تھا کہ عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کے ساتھ قرض کے نئے پروگرام سے پاکستان کےلیے فنڈنگ کے امکانات میں بہتری آئے گی۔موڈیز کا کہنا ہے کہ پاکستان کی بیرونی پوزیشن اب بھی نازک ہے، بلند بیرونی مالیاتی ضروریات کے ساتھ اگلے 3 سے 5سال پالیسیوں میں مشکلات درپیش ہونگی، کمزور گورننس اور اعلیٰ سماجی تناؤ حکومت کی اصلاحات کو آگے بڑھانے کی صلاحیت کو متاثر کر سکتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں