سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد، الیکشن کمیشن نے اجلاس طلب کرلیا

اسلام آباد(پی این آئی)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد اور اس پر غور خوض کیلئے اہم اجلاس 18جولائی کو اجلاس طلب کرلیا،الیکشن کمیشن کا باضابط اجلاس جمعرات کو صبح 11 بجے الیکشن کمیشن کے دفتر میں ہوگا۔

جس میں سیکریٹری الیکشن کمیشن، الیکشنز اور لیگل ونگز کے سربراہان الیکشن کمیشن کو مکمل بریفنگ دیں گے جبکہ اجلاس میں سپریم کورٹ کے آرڈر کی روشنی میں اس پر عمل درآمد کے مختلف پہلوو¿ں پر غور کیا جائے گا۔ اجلاس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پرتفصیلی مشاورت بھی کی جائیگی۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کو اسمبلیوں میں مخصوص نشستوں کےلئے اہل قرار دیتے ہوئے پشاور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا تھا جبکہ 11 ججوں نے تحریک انصاف کو پارلیمانی جماعت تسلیم کرلیا تھا۔

سپریم کورٹ نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں مخصوص نشستوں کیلئے تحریک انصاف کا حق تسلیم کیا تھا جبکہ عدالت نے 5-8 کے تناسب سے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ اور الیکشن کمیشن کا آرڈر کالعدم قرار دے دیا تھا۔ عدالت نے 39 ارکان کو پی ٹی آئی کا منتخب رکن قومی اسمبلی قرار دے دیا تھاجبکہ باقی 41 ارکان 15 دن میں بیان حلفی جمع کرا کے پی ٹی آئی کا حصہ بن سکتے ہیں۔عدالت نے قرار دیا تھاکہ انتخابی نشان سے محرومی کسی جماعت کا الیکشن میں حصہ لینے کا حق ختم نہیں کرتی۔ پی ٹی آئی سیاسی جماعت تھی اور ہے۔ عدالت نے اضافی مخصوص نشستوں پر انتخاب کالعدم قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو تحریک انصاف کی لسٹ کے مطابق مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم دے دیا تھا۔

جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس شاہد وحید، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس عرفان سعادت اور جسٹس اطہر من اللہ نے اکثریتی فیصلہ دیاتھاجبکہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس نعیم افغان، جسٹس امین الدین خان اور جسٹس یحییٰ آفریدی نے درخواستوں کی مخالفت کی تھی۔بعد ازاں سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں کے کیس میں 17 صفحات پر مشتمل مختصر تحریری فیصلہ جاری کردیا تھا۔فیصلے میں جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس امین الدین، جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس نعیم اختر افغان کے اختلافی نوٹ بھی شامل تھے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close