اسلام آباد(پی این آئی) وفاقی ٹیکس محتسب ڈاکٹر آصف محمود جاہ نےاپنےایک فیصلے میں واضح کیا ہے کہ نئی پالیسی کے تحت ایسے تمام بیرون ملک مقیم پاکستانی پرسنل بیگج سکیم، رہائش کی منتقلی اور گفٹ سکیم کے تحت گاڑیاں درآمد کرنے کا حق رکھتے ہیں جنہوں نے درآمدی پالیسی آرڈر (آئی پی او) 2022ء کے تحت گزشتہ دو سال کے دوران گاڑی درآمد نہیں کی، تحفے میں نہیں دی یا حاصل نہیں کی۔
اتوار کو تاجر برادری کے ساتھ آگہی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی ٹیکس محتسب کے مشیر ڈاکٹر وقار چوہدری آرائیں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے گاڑیوں کی کلیئرنس میں تاخیر اور امیگریشن ڈیٹا کے غلط استعمال کے معاملے پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کی طرف سے وفاقی ٹیکس محتسب کو وضاحت کر دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی ٹیکس محتسب نے ڈائریکٹر، ڈائریکٹوریٹ آف ریفارمز اینڈ آٹومیشن کراچی کو ہدایت کی ہے کہ کلکٹریٹ آف کسٹمز، اپریزمنٹ (ویسٹ) کی طرف سے بھیجے گئے ای سی آر ایف تیار کیے جائیں اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ایک ہی درآمد کنندہ جس نے اپنے پرانے پاسپورٹ پر پچھلے دو سالوں میں پیگیج، رہائش کی منتقلی اور گفٹ سکیم کے تحت گاڑی درآمد کر لی ہے،اس کے نئے پاسپورٹ پر کوئی نیا گڈز ڈکلیریشن ( جی ڈی) درج نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سےگاڑیوں کی کلیئرنس میں تاخیر اورامیگریشن ڈیٹا کے غلط استعمال کے حوالے سے چیف کلکٹر، اپریزمنٹ (ساؤتھ ) کراچی اور ڈائریکٹر ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمز، ریفارمز اینڈ آٹومیشن کراچی کے خلاف شکایت درج کرائی گئی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں