اسلام آباد ( پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء سردار لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد کیلئے پیپلزپارٹی سے بات ہوسکتی ہے، ہمارے فارم 47 کے کیسز پیپلزپارٹی کے خلاف نہیں ہیں، پیپلزپارٹی کبھی بھی ن لیگ کی سازش میں آکر خود کو نہیں ڈبوئے گی۔
انہوں نےکہا کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کی بات حکومت کی سیاسی خودکشی ہے، حکومت نے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا فیصلہ پاؤں پر کلہاڑا مارا ہے، یہ ملک سے بھاگ جانا چاہتے ہیں، یہ چاہتے ہیں پاکستان کو گدھ کی طرح نچوڑ کر دبئی یا لندن بھاگ جائیں۔ اوورسیز ایک کروڑ پاکستانی ہیں جو ترسیلات زر بھیجتے ہیں، ان کو بھی کہا ہے کہ ان کے پاسپورٹ بلاک کریں گے، اور عبرت ناک سزا دیں گے، دوسرا کہا کہ مخصوص نشستوں کے فیصلے پر نظر ثانی کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے پر الیکشن کمیشن نے غلط تشریح کی، پھر نظرثانی اپیل بھی ان 11ججز کے پاس ہی لگے گی۔ اس فیصلے کو نظر ثانی میں نہیں ہے جاسکتے، تیسری بات کی کہ عمران خان، عارف علوی اور قاسم سوری پر غداری کا کیس بنائیں گے۔
اس کیس کو اسلام آباد ہائیکورٹ پہلے ہی اٹھا کر پھینک چکی ہے ۔حکومت نے آئین کی بھی تضحیک کی ہے۔ اے این پی اور ایم کیوایم نے پی ٹی آئی پر پابندی کی مخالفت کی ہے۔لطیف کھوسہ نے کہا کہ آرٹیکل 17دو کے تحت حکومت ریفرنس بھیج سکتی ہے، وہ بھی پاکستان کی سالمیت اور وحدانیت کیخلاف اگر کوئی جماعت اقدامات کررہی ہو، یہاں تو مجھے بھی غدار کہہ دیا گیا، کیا آپ نے 126ایم این ایزاور تین کروڑ لوگوں بھی غدار کہہ دیا؟پی ٹی آئی پاکستان کی سب سے بڑی قومی اسمبلی میں جماعت ہے۔ اس طرح جماعتوں پر نہ پابندی لگتی ہے نہ حکومت کے بس میں ہے۔ پیپلزپارٹی کے ساتھ بات کرسکتے ہیں کہ فوج کوسیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے، پیپلزپارٹی کے ساتھ اصلاحات پر بات ہوسکتی ہے، ہم نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے ساتھ الائنس نہیں بنائیں گے، ہمارے فارم 47 کے کیسزپیپلزپارٹی کے نہیں ایم کیوایم اور ن لیگ کے خلاف ہیں، پیپلزپارٹی کے ساتھ بات ہوسکتی ہے۔
پیپلزپارٹی بجٹ کو بھی قبول نہیں کررہی، عدم اعتماد کیلئے پیپلزپارٹی کے ساتھ بات ہوسکتی ہے، پیپلزپارٹی کبھی بھی ن لیگ کی سازش میں شریک ہوکر خود کو نہیں ڈبوئے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں