ستمبر میں اگلے الیکشن کی تیاریاں شروع ہو جائیں گی، تہلکہ خیز دعویٰ

اسلام آباد (پی این آئی) سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے انکشاف کیا ہے کہ ستمبر میں اگلے الیکشن کی تیاریاں شروع ہو جائیں گی، ہم کوئی گریڈ15یا 21کے ملازم ہیں جو خط سے آجائیں اور چلے جائیں، تحریک انصاف میں نہ ہوتا تو وفاقی وزیر ہوتا، استعفے دینے اور اسمبلیاں توڑنے کی اقدام کی وجہ سے آج پی ٹی آئی زندہ ہے، اگر یہ اقدام نہ اٹھاتے تو پی ٹی آئی ختم ہو جاتی، چوہدری پرویزالٰہی پنجاب اسمبلی توڑنے کے حق میں نہیں تھے، شاہ محمود قریشی کے کہنے پر پنجاب اسمبلی توڑی گئی۔

ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اد چوہدری نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کے کہنے پر پنجاب اسمبلی توڑی گئی،شیر افضل مروت میں ہمت ہے تو خود بھی جیل جا کر دیکھ لیں، تحریک انصاف کا حصہ ہوں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ستمبر میں اگلے الیکشن کی تیاریاں شروع ہو جائیں گی، پی ٹی آئی قیادت کو شیخ رشید کو الیکشن ٹکٹ دینا چاہیے تھا،عمر ایوب خان پر موٹرسائیکل چوری کا مقدمہ مذاق ہے،ہماری برطرفی کا خط کیا چیز ہے، ہم کوئی گریڈ15یا 21کے ملازم ہیں جو خط سے آ جائیں اور چلے جائیں،ہماری پی ٹی آئی سے برطرفی کے خط کا رئوف حسن کو پتہ، ہمیں کوئی نہیں ملا،پی ٹی آئی والوں کے ساتھ جو ظلم پنجاب میں ہوا کے پی اور سندھ والوں کے ساتھ نہیں ہوا،جیل میں سرکاری کاموسم بہت زیادہ تکلیف دہ تھا،دوران قید63کتابیں پڑھنے کا موقع ملا، غفار خان، نہرو کی آٹو بائیو گرافی پڑھنے کا موقع ملا،جیل میں ایک کتاب لکھی جس میں 1993سے آج تک کے بحرانوں کے بارے میں لکھا۔

انہوں نے کہا کہ جس پر بھی بہیمانہ تشدد ہو گا وہ تو پھر بھاگے گا تو ضرور،اوپر سے استعفے دینے اور اسمبلیاں توڑنے کی اقدام کی وجہ سے آج پی ٹی آئی زندہ ہے،اگر یہ اقدام جیل میں سرکاری کاموسم بہت زیادہ تکلیف دہ تھا،دوران قید63کتابیں پڑھنے کا موقع ملا، نہ اٹھاتے تو پی ٹی آئی ختم ہو جاتی،آج تحریک انصاف کی شہرت انہیں دو اقدام کی وجہ سے ہے،اگر پارلیمنٹ میں بیٹھے رہتے تو کچھ بھی نہیں ہونا تھا،تحریک انصاف میں نہ ہوتا تو وفاقی وزیر ہوتا،راجہ ریاض کی نسلیں بھی اب الیکشن نہیں لڑ سکتیں،جو اس نظام کا حصہ ہیں ان کی سیاست ختم ہو گئی،اتنے بڑے فیصلے صرف بانی پی ٹی آئی ہی لے سکتے ہیں،وزیراعلیٰ ہونے کے ناطے سے چوہدری پرویز الٰہی پنجاب اسمبلی توڑنے کے حق میں نہیں تھے،ہم اس نظام کے خلاف کھڑے ہو گئے ہیں اب جو ہو گا دیکھا جائے گا۔(اح+م خ)

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں