راولپنڈی(پی این آئی)بانی پی ٹی آئی عمران خان نے چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ پر عدم اعتماد کااظہار کرتے ہوئے بھوک ہڑتال کااعلان کردیا، وکلاءسے مشاورت کے بعد بھوک ہڑتال کی حتمی تاریخ کا اعلان کروں گا، پی ٹی آئی اور میرے مقدمات کے ہر بینچ میں قاضی فائز عیسیٰ کیسے آ جاتے ہیں۔
اڈیالہ جیل میں صحافیوںسے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ میرے وکلا نے قاضی فائض عیسی کی ہر بینچ میں موجودگی پر اعتراض کیا ہے۔ اب ہمیں شک ہے کہ ہمیں انصاف نہیں ملے گا۔ ہمارے وکلا کا خیال ہے کہ ہمیں انصاف نہیں ملے گا اس لئے ہمارے کیسز کسی اور کو سننے چاہیے ہیں۔ آئین کے آرٹیکل 25 کے تحت کیسز کی سماعت کے دوران پسند اور ناپسند نہیں ہونا چاہیے۔ پورا ملک کہہ رہا ہے کہ سب سے بڑا فراڈ الیکشن کروایا گیا لیکن چیف جسٹس فائز عیسی الیکشن کمیشن کی تعریف کر رہے ہیں۔ جس الیکشن کمیشن نے ملک کا سب سے فراڈ الیکشن کرایا ہمیں انصاف کیلئے اسی کے پاس بھیجا جا رہا ہے۔ اگر اس فراڈ الیکشن کی تحقیقات ہو جاتی ہیں تو چیف الیکشن کمشنر پر ارٹیکل 6 لگ جائے گا۔
جسٹس گلزار کے 5 رکنی بینچ نے بھی کہا تھا کہ قاضی فائز عیسیٰ ہمارے کیس نہیں سن سکتے۔عمران خان نے کہا تھاکہ یہ پاگل ہیں یہ سمجھتے ہیں کہ میری پارٹی کمزور ہوگی انہیں پتہ ہی نہیں جس پارٹی کا ووٹ بینک ہو وہ کمزور نہیں ہوتی۔ جنرل عاصم منیر نے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا جنازہ نکال دیا ہے بجٹ کے بعد ان کی سیاست ختم ہو گئی ہے۔ ان کے ساتھ وہ ہو گیا ہے جو دشمن کے ساتھ بھی نہیں ہونا چاہیے۔ میں جیل سے پارٹی قائدین کو پیغام دے رہا ہوں کہ اپنے اختلافات عوام میں لے کر نہ جائیں۔ اگر آپ اختلافات عوام میں لے کر جائیں گے تو آپ اپنے اصل مقصد سے ہٹ جائیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں