اسلام آباد ( پی این آئی) لاکھوں افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ،ایکسپورٹ ایسوسی ایشنز بھی اضافی ٹیکس کیخلاف کھل کر بول پڑیں ، حکومت سے اہم مطالبہ کر دیا ۔
تفصیلات کے مطابق تمام ایکسپورٹ ایسوسی ایشنز نے بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ فائنل ٹیکس رجیم کو ختم کرنا اور دیگر اینٹی ایکسپورٹ ٹیکس اقدامات ناقابل قبول ہیں، اگر اضافی ٹیکس کا بوجھ یکطرفہ طور پر عائد کیا گیا تو تمام برآمدی کاروبار و صنعتیں بند ہو جائیں گی۔حکومت بجٹ کو حتمی شکل دینے سے قبل مجوزہ ایکسپورٹ مخالف سخت اقدامات کو واپس لے۔ یہ مشترکہ اور متفقہ مطالبات ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل ایکسپورٹ، ملبوسات، کپڑا، ڈینم، تولیہ، بیڈ ویئر، دستانے، چمڑا، ٹینری، قالین، کھیل، سرجیکل، چاول، پھل، سبزیاں اور فشریز سے وابستہ پاکستان کی تمام ایکسپورٹ ایسوسی ایشنز نے کیے۔
کراچی، فیصل آباد اور سیالکوٹ کے چیمبر آف کامرس نے اپنے اجلاس اور مشترکہ پریس کانفرنس میں اینٹی ایکسپورٹ فیڈرل بجٹ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ فائنل ٹیکس رجیم کے مجوزہ خاتمے اور دیگر اینٹی ایکسپورٹ ٹیکسیشن اقدامات ناقابل قبول ہیں جس کے تباہ کن اثرات کے نتیجے میں برآمدات میں کمی آئے گی اور اس کے باعث قیمتی زرمبادلہ کی کمائی میں بھی کمی ہوگی، قومی خزانے کے لیے محصولات بری طرح متاثر ہوں گی اور لاکھوں کی تعدادمیں شہری افرادی قوت بے روزگار ہو جائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں