راولپنڈی(پی این آئی)بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ میرے پیچھے ہٹنے سے ملک کو فائدہ ہوتا ہے مجھے مطمئن کریں میں پیچھے ہٹ جاتا ہوں، مذاکرات ایسے نہیں ہوتے، محمود خان اچکزئی اگر کوئی پیشکش لے کر آئیں گے تو پھر مذاکرات کرنے کا سوچیں گے، ن لیگ سے ہم کیا مذاکرات کریں؟ کیا ان سے موسم کی بات کریں، اگر مذاکرات کئے تو ان کی حکومت چلی جائے گی۔
190 ملین پاونڈ ریفرنس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم نے محمود خان اچکزئی کو سیاسی اتحاد کے ساتھ بات کرنے کی اجازت دی ہے۔ میں پاکستان کیلئے مذاکرات کرنا چاہتا ہوں اپنی ذات یا حکومت کیلئے نہیں۔عدلیہ کا امتحان ہے وہ کمزور کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے یا طاقتور کا ساتھ دیتی ہے۔
حکومت ملک میں سرمایہ کاری کا ماحول نہیں بناسکی۔ملک کو سرجری اور مینڈیٹ والی حکومت کی ضرورت ہے جو ریفارمز کرکے ملک کو بچا سکے کیوں کہ پاکستان اس وقت زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہا ہے۔ موجودہ بجٹ نے ثابت کیا کہ مینڈیٹ کے بغیر حکومت ریفارمز نہیں کرسکتی۔ پروفیشنل افراد اور قوم پر ٹیکسوں کی بارش کردی گئی ہے۔ یکم جولائی کو آنے والے بجلی کے بلوں کے بعد قوم کے ہوش اڑ جائیں گے، لوگوں کی قوت خرید ختم ہوچکی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں