اسلام آباد(پی این آئی)سینیٹر فیصل واڈا سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے سامنے انکشاف کیا ہے کہ بیشتر ارکان پارلیمنٹ کے پاس اسمگل شدہ گاڑیاں ہیں سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا.
اجلاس میں سینیٹر فیصل واوڈا نے دعوی کیا کہ بیشتر ارکان پارلیمنٹ کے پاس اسمگل شدہ گاڑیاں ہیں، میں کاروباری آدمی ہوں اس لیے مجھے معلوم ہے اسکینڈل میں کون کون ملوث ہے اور مجھے نام لینے میں ایک سیکنڈ بھی نہیں لگے گا ۔انہوں نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کی پالیسی کو سبوتاژ کیا جارہا ہے، وزیر خزانہ، وزیر صنعت، متعلقہ سیکرٹریوں اور چیئرمین ایف بی آر کو بلا کر پوچھا جائے۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ پوری دنیا میں الیکٹرک گاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے، ایک پالیسی بنا کر جب اس پر نظرثانی کی جاتی ہے تو مسائل میں اضافہ ہوتا ہے، ٹیکس اور پالیسیوں میں تبدیلی کی وجہ سے کوئی اس ملک میں انڈسٹری نہیں لگاتا چیئرمین کمیٹی نے چیئرمین ایف بی آر سے سوال کیا کہ کیا مہنگائی 12 فیصد رہے گی؟ جس پر چیئرمین ایف بی آر نے جواب دیاکہ مہنگائی کا تو علم نہیں ہے لیکن ٹیکسوں سے ایف بی آر محصولات میں اضافہ ہو گا۔
فیصل واوڈا نے ہائی برڈ اور الیکٹرک گاڑیوں پر ٹیکس کی شدید مخالفت کی انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس حوالے سے متعلقہ وزیر کو بلا کر وضاحت طلب کی جائے‘یہ میرا کاروبار ہے‘ مجھے پتہ ہے کہ گاڑیوں پر ٹیکس کون لگوا رہا ہے‘ اس ٹیکس کو ختم کرنا پڑے گا ورنہ میں سب کو پس منظر بتا دوں گا پالیسیز کے عدم تسلسل کے باعث بھی اس ملک میں مجھ سمیت کوئی انڈسٹری لگانے کو تیار نہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں