اسلام آباد (پی این آئی) تحریک تحفظ آئین کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ کسی کو عمران خان اچھا لگے یا برا، انتخابات پی ٹی آئی جیت چکی ہے،ہمیں سچ کو تسلیم کرنا چاہیے کہ موجودہ انتخابات تاریخ کے بدترین دھاندلی زدہ انتخابات ہوئے، الیکشن کو کس طرح الٹایا گیا، یہ گناہ کبیرہ ہے۔
انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے ساتھ میرے بڑے گہرے برادرانہ سیاسی تعلقات رہے، جب وہ ایک سیٹ لے کر آئے تھے تب بھی تعلقات تھے، ملک بہت مشکل حالات میں ہے، ملک کو موجدہ بحرانوں سے نکالنے کیلئے سب کو مل بیٹھنا ہوگا، اب تک جو کچھ ہوا اس لئے ہوا کہ پارلیمان کو بننے ہی نہیں دیا گیا، ہم سب کو اپنے گناہ تسلیم کرنا ہوں گے، میاں نوازشریف ووٹ کو عزت دو کا کہتے تھے اس کا بھی یہی مطلب تھا، میں تین سال کہتا رہا کہ گول میز کانفرنس بلائیں جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز ہوں اور مل کر فیصلہ کرنا ہوگا کہ ملک کو کس طرح چلانا ہے اور کس طرح آگے لے کر بڑھنا ہے۔2006 میں نوازشریف کو قائل کیا کہ پیپلزپارٹی سے رابطہ ضروری ہے، جس کے بعد سی اوڈی سائن ہوا ۔
محمود اچکزئی نے کہا کہ ملک میں جو تماشے ہوئے اس کا نتیجہ نکل چکا ہے۔ملک سچ بولنے سے بچ سکتا ہے، ہمیں سچ کو تسلیم کرنا چاہیے اور بہادری کے ساتھ کہنا چاہیئے ، سچ یہ ہے کہ 2024 کے انتخابات پاکستان کی تاریخ کے بدترین دھاندلی زدہ انتخابات ہوئے۔کسی کو عمران خان اچھا لگے یا برا، انتخابات پی ٹی آئی جیت چکی ہے، الیکشن کو کس طرح الٹایا گیا، یہ گناہ کبیرہ ہے، ہمت کے ساتھ کہنا چاہیئے کہ پی ٹی آئی انتخابات جیت چکی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں