توہین عدالت کیس، فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال کو پھر طلب کر لیا گیا

اسلام آباد(پی این آئی)توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ نے فیصل واوڈا اور مصطفی کمال کو 28جون کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا،عدالت کا تمام نیوز چینلز کو دوہفتوں میں جواب جمع کرانے کا حکم ،ٹی وی چینلز کے نمائندے بھی آئندہ سماعت پرذاتی حیثیت میں پیش ہوں،سپریم کورٹ نے سینیٹر فیصل واوڈا اور ایم کیو ایم رہنما مصطفیٰ کمال کے خلاف توہین عدالت کیس کی گزشتہ روز سماعت کا حکم نامہ جاری کر دیا۔

حکم نامے میں کہا گیا کہ فیصل واوڈا کے وکیل نے اضافی جواب جمع کرانے کیلئے مہلت طلب کی، پیمرا نے فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال کی پریس کانفرنس کی ٹرانسکرپٹ جمع کروائی۔عدالت کا یہ بھی کہنا ہے کہ مصطفیٰ کمال کے وکیل نے بتایا انہوں نے غیر مشروط معافی مانگی اور وہ خودکو عدالتی رحم و کرم پرچھوڑتے ہیں۔عدالت نے کہا کہ 17 مئی کے حکم نامے کے مطابق نیوزچینلزبھی توہین عدالت کے مرتکب ہوئے، تمام نیوز چینلز دو ہفتوں میں اپنا جواب جمع کروائیں اور نیوز چینلز نمائندے جواب میں بتائیں ان کیخلاف توہین عدالت کارروائی کیوں نہ چلائی جائے۔

سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ رپورٹ کے مطابق فیصل واوڈاکی پریس کانفرنس کو34نیوز چینلز اور مصطفیٰ کمال کی پریس کانفرنس کو28نیوزچینلز نے نشر کیا۔ بادی النظر میں پریس کانفرنس نشرکرناتوہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔اٹارنی جنرل ٹرانسکرپٹ میں نشاندہی کریں کہ کہاں توہین عدالت کی گئی۔ آئندہ سماعت پر توہین عدالت کے دونوں ملزمان فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔ایڈوکیٹ حافظ عرفات احمد نے قرآن و احادیث کی روشنی میں حوالے دئیے، قرآن و حدیث سے حوالے غیبت، تکلیف دہ اور بہتان آمیز تقریر سے متعلق تھے۔ عدالت نے توہین عدالت کیس کی مزید سماعت 28 جون تک ملتوی کر دی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں