اسلام آباد (پی این آئی) بانی پی ٹی آئی عمران خان نے سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کیس میں اپنے دلائل میں کہا کہ نیب ہمارے دور حکومت میں بھی ہمارے ماتحت نہیں تھا، حکومت اور اپوزیشن میں چیئرمین نیب پر اتفاق نہیں ہوتا تو تھرڈ ایمپائر تعینات کرتا ہے، نیب پھر تھرڈ ایمپائر کے ماتحت ہی رہتا ہے، میں کہتا ہوں چیئرمین نیب کو سپریم کورٹ تعینات کرے، نیب ترامیم میں حکومتی اپیلوں کی مخالفت کرتا ہوں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت ،خواجہ حارث اور بانی پی ٹی آئی نے دلائل دیئے، عمران خان نے اپنے دلائل کے آغاز میں کہا کہ آپ نے لکھا کہ میں پچھلی سماعت پر سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کی تھی، مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ میں نے کون سی سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کردی تھی، چیف جسٹس نے کہا کہ آپ اگر اردو میں بات کرلیں تو، جس پر عمران خان نے کہا کہ مجھے کہا گیا کہ میں غیرذمہ دار کریکٹر ہوں اور سماعت براہ راست نشر نہیں کی جاسکتی، جس پرچیف جسٹس نے کہا کہ جج اپنے فیصلوں کی وضاحت نہیں دیا کرتے آپ اس پر نظرثانی اپیل دائر کرسکتے ہیں،عمران خان نے کہاکہ میں نیب ترامیم کیس میں حکومتی اپیلوں کی مخالفت کرتا ہوں، جس پر قاضی فائزعیسیٰ نے کہاکہ آپ اپنے کیس پر بات کریں۔
عمران خان نے کہا کہ نیب ترامیم سے میرا نقصا ن ہوا، مجھے 14سال کی قید ہوگئی ہے، کہ میں نے توشہ خانہ تحفے کی قیمت کم لگائی ، میری پونے دوکروڑ کی گھڑی دنیا کو تین ارب کی دکھائی گئی ہے، میں کہتا ہوں کہ چیئرمین نیب اگر سپریم کورٹ تعینات کرے تو اچھا ہوگا، نیب چیئرمین پر حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق نہیں ہوتا تو تھرڈ ایمپائر چیئرمین نیب کو تعینات کرتا ہے، پھر وہ تھرڈ ایمپائر کے ماتحت ہی کام کرتا ہے، ہمارے دور میں بھی نیب ہمارے کنٹرول میں نہیں تھا۔ عمران خان نے کہا کہ فارم 47والے نیب قوانین میں ترمیم نہیں کرسکتے، بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میرے ساتھ پانچ روز نیب نے جو کیا اس کے بعد اعتماد ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں