اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے ساتھ ڈائیلاگ کا راستہ اب ممکن نہیں رہا ، اب بانی پی ٹی آئی کے خلاف غداری سمیت نئے مقدمات قائم ہوں گے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جمہوری جماعتوں نے کبھی بات چیت سے انکار نہیں کیا، حکومت کی طرف سے مذاکرات کی پیشکش پر دوسری طرف سے کوئی رسپانس نہیں ہے، اسد قیصر مذاکرات کی بات کریں گے تو اگلے دن اپنی پارٹی سے فارغ کر دیے جائیں گے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اگر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور گورنر خیبر پختونخوا کو باہر پھینکنے کی بات کریں گے تو علی امین گنڈاپور کو بھی باہر پھینکا جا سکتا ہے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ملک کو ایسے مرحلے میں لے آئے ہیں، یہ ملک کو کسی حادثے سے دوچار کریں گے، سیاسی کشیدگی بڑھ چکی ہے، اب دو ہی راستے ہیں، ایک جمہوریت کا راستہ ہے جو بات چیت سے شروع ہوتا ہے، دوسرا تصادم کا راستہ ہے جس میں کسی سے نہیں ملوں گا، سب کو جیلوں میں ڈالوں گا ہے، تصادم کا راستہ اب ممکن نہیں رہا، پی ٹی آئی میں جو لوگ اس لہجے کے بجائے تحمل سے بات کرتے ہیں وہ سائیڈ لائن ہوتے ہیں۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جو فریق عدالت میں جاتا ہے چاہتا ہے فیصلہ اس کےحق میں ہونا چاہیے، توہین عدالت کا قانون ہونا چاہیے لیکن سزا میں مرحلے ہونے چاہئیں، پہلے مرحلے میں ہی نااہل کیا جائے تو یہ بڑا نقصان ہوتا ہے، میرا خیال ہے وارننگ اور جرمانے سے بات شروع ہونی چاہیے، دوسرے تیسرے مرحلے میں سزا ہونی چاہیے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں